Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اقوام متحدہ کا شام کے صدارتی انتخابات میں کوئی کردار نہیں‘

شام کی پارلیمان نے صدر بشرالاسد کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ نے شام میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کردار ادا کرنے سے ایک بار پھر انکار کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وہ شام میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کوئی کردار نہیں ادا کر رہا اور نہ ہی ایسا کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کو شام کی پارلیمان نے اعلان کیا تھا کہ صدر بشار الاسد 26 مئی کو ہونے والا صدارتی انتخابات میں حصہ لیں گے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک کا کہنا ہے کہ شام کے صدارتی انتخابات کا انعقاد موجودہ آئین کے تحت کیا جا رہا ہے، یہ سکیورٹی کونسل کی قراداد 2254 کے تحت قائم ہونے والے سیاسی عمل کا حصہ نہیں ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ قرارداد 2254 کے تحت اقوام متحدہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ شام میں سیاسی عمل کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کرے، ایسا سیاسی عمل جو نئے آئین کے مطابق شفاف اور خودمختار انتخابات کروائے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عالمی معیار کو سامنے رکھتے ہوئے انتخابات اقوام متحدہ کی نگرانی میں کرائے جائیں جس میں شام کی عوام رائے شامل ہو۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی گیئر پیڈرسن نے گزشتہ ماہ سکیورٹی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا تھا کہ شام کی حکومت کی جانب سے صحیح معنوں میں شمولیت نہ ہونے کے باعث، سیاسی عمل کوئی خاطر خواہ تبدیلیاں لانے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی کونسل کی قراداد 2254 کے تحت شام میں آزاد اور شفاف انتخابات جلد ہوتے ہوئے نہیں دکھائے دے رہے۔

امریکہ سمیت دیگر ممالک نے شام کے صدارتی انتخابات پر اعتراض اٹھایا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

مغربی ممالک سمیت سکیورٹی کونسل کے رکن ممالک نے شام کے صدر بشار الاسد کو آئین کی تشکیل میں تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، تاکہ صدارتی انتخابات اقوام متحدہ کی نگرانی میں نہ ہو سکیں۔
گذشتہ ماہ اقوام متحدہ میں امریکی مندوب لنڈا تھامسن گرین فیلڈ نے عالمی کمیونٹی سے کہا تھا کہ ’شام کے صدارتی انتخابات نہ تو آزاد ہوں گے اور نہ ہی شفاف‘
ان کا مزید کہا تھا کہ ’یہ انتخابات قراداد 2254 میں طے کیے گئے معیار پر پورا نہیں اترتے۔‘
اقوام متحدہ میں برطانوی مندوب باربرہ وڈورڈ کا کہنا ہے کہ برطانیہ شام کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے کہ سکیورٹی کونسل کی قراداد کے تمام نکات پر عمل درآمد کیا جائے، جن میں ملک بھر میں جنگ بندی، بنا رکاوٹ کے امداد تک رسائی کے علاوہ آزاد اور شفاف انتخابات شامل ہیں۔

شیئر: