Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین میں ملنے والی باقیات سے گینڈوں کی نئی قسم دریافت

دیو قامت گینڈے دنیا میں 2.6 کروڑ برس قبل موجود ہوتے تھے۔ (فوٹو: روئٹرز)
چین کے شمال مغربی صوبے گینزو میں ملنے والی باقیات نے گینڈے کی ایک نئی قسم کی نشاندہی کی ہے۔ ان باقیات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دیو قامت گینڈے دو کروڑ 60 لاکھ برس پہلے موجود تھے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کمیونیکیشنز بائیولوجی نامی جرنل میں جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان باقیات میں ایک کھوپڑی اور دو ریڑھ کی ہڈی کے مہرے شامل ہیں۔
یہ باقیات لنژیا بیسن کے بھورے-لال پتھروں میں ملے ہیں اور یہ اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ کیسے دنیا میں رہنے والے سب سے زیادہ دیوقامت یہ قدیم گینڈے، اب ایشیا کہلائے جانے والے علاقے میں گھومتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق دیو قامت گئنڈے کی باقیات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ 'تبت ایک سطح مرتفع کے طور پر اس وقت موجود نہیں تھا اور زمین پر چلنے والے جانوروں کی راہ میں رکاوٹ نہیں تھا۔'
یہ دیوقامت گینڈے سینگوں کے بغیر تھے، ان کی گردن لمبی تھی اور ان کا وزن 20 ٹن تھا، جو کہ تقریباً ہاتھی کے برابر ہوتا ہے۔
یہ ممکنہ طور پر جنگلات جیسے درختوں سے بھرے علاقے میں رہتے تھے۔

شیئر: