Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت سے خام تیل کی ترسیل جون میں بلند ترین سطح پر رہی

کورونا ویکسین کے بعد اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری اصٓافےکی بنیادی وجہ ہے۔ (فوٹو روئٹرز)
سعودی عرب کی خام تیل کی برآمدات میں جون 2021 میں مسلسل دوسرے ماہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی بنیادی وجہ دنیا کے زیادہ تر ممالک میں کورونا ویکسین کے بعد اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری کا نظرآنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جوائنٹ آرگنائزیشنز ڈیٹا انیشی ایٹو(جے یو ڈی ای) کی ویب سائٹ پر جاری  کردہ سعودی عرب کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مئی سے خام تیل کی برآمدات 5.6 فیصد سے بڑھ کر 5.965 ملین بی پی ڈی ہو گئیں ہیں۔

اوپیک پلس کے تیل پیداوار میں اضافے کے معاہدے سے برآمد بڑھی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

اعداد وشمار سے واضح ہوتا ہے کہ یہ پیداوارجون میں 383,000 بی پی ڈی سے بڑھ کر8.927 ملین ہوگئی ہے جو مئی میں 8.544 ملین ریکارڈ کی گئی تھی۔
سعودی برآمدات میں اضافہ جولائی میں اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں اضافے کے معاہدے سے قبل ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگست سے پیداوار میں اضافہ کیا جائے گا۔

پیداوارجون میں8.927 ملین ہوگئی ہے جو مئی میں 8.544 ملین تھی۔ (فوٹو عرب نیوز)

خام تیل کی عالمی طلب میں اضافے کو پورا کرنے کے لئے سال کے آخر تک اس کی مزید سپلائی درکار ہے تاہم کورونا وائرس کی مختلف اقسام کے پھیلاؤ کے سبب عالمی اقتصادی بحالی کے حوالے سے اب مزید خدشات  سامنے آئے۔
خام تیل کی پیداوار جون میں 0.636 ملین بیرل کی کمی سے 153.139ملین بیرل پر آ گئی تھی جو کہ مئی میں 135.775ملین بیرل کی سطح پر تھی۔
 

شیئر: