Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ کے گلاب دیگر علاقوں کے گلابوں سے مختلف کیسے؟

مدینہ منورہ میں گلاب کے فارم جگہ جگہ قائم ہیں(فوٹو ایس پی اے)
مدینہ کے گلاب مقامی شہریوں، مقیم غیرملکیوں اور زائرین کے لیے آرائش اور انمول تحفہ بن گئے ہیں۔  
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کے کئی علاقے گلاب کی کاشت کے لیے معروف ہیں اور مدینہ منورہ ان میں سے ایک ہے۔
مدینہ  میں گلاب کے فارم جگہ جگہ قائم ہیں۔ وہاں پیدا ہونے والے گلاب کو ’الورد المدنی‘ (مدنی گلاب) کہا جاتا ہے۔ 

جلد کی صفائی اور تزئین میں عرق گلاب مفید مانا جاتا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)

مدینے کے گلاب سعودی عرب کے دیگر علاقوں میں پیدا ہونے والے گلابوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کی اپنی الگ پہچان ہے۔ یہ کثیر المقاصد ہیں۔ چائے میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ مقامی باشندے ہی نہیں زائرین بھی مدنی گلاب آرائش و زیبائش کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ 
مدینہ منورہ کے گلاب  تحفے کے طور پر بھی پیش کیے جاتے ہیں۔ شادی کی تقریبات خصوصا دلہن کو سجانے میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ 
مدنی گلاب کا درخت سدا بہار ہوتا ہے۔ اس کا قلم بھی لگایا جاتا ہے۔ بیج کے ذریعے بھی اس کی کاشت ہوتی ہے۔ موسم سرما کے آخر میں گلاب کے پودے خاص طور پر لگائے جاتے ہیں۔

یہ موسم گلاب کی کاشت کے لیے مثالی مانا جاتا ہے(فوٹو ایس پی اے)

یہ موسم گلاب کی کاشت کے لیے مثالی مانا جاتا ہے۔ چھ ماہ بعد ہی پھول آنے لگتے ہیں۔ پیداوار زیادہ نہیں ہوتی مگر گلاب کا درخت طویل عمر پاتا ہے اور ہمیشہ پھول دیتا رہتا ہے۔
گلاب کا درخت دو برس بعد قلم کاری چاہتا ہے۔ اس کا قد بڑھانے کے لیے تراش خراش کا کام انجام دیا جاتا ہے۔ تراش خراش کے بعد اس کی شکل زیادہ خوبصورت اور درخت زیادہ توانا ہوجاتا ہے پیداوار بھی بڑھ جاتی ہے۔ 
ایس پی اے نے مدینہ منورہ میں گلاب کے پھولوں کے فارموں کی تصاویر جاری کی ہیں جو سوشل میڈیا پر پذیرائی حاصل کررہی ہیں۔ گلاب سے عمدہ خوشبو تیار ہوتی ہے۔ جلد کی صفائی اور تزئین میں عرق گلاب بے حد مفید مانا جاتا ہے۔

شیئر: