السکری کھجور کی مانگ سب سے زیادہ ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے عنیزہ کھجور میلے میں انواع و اقسام کی ’السکری‘ کھجوروں کی طلب سب سے زیادہ ہے۔
البرحی، الشقرا، الروثانہ، الحلوۃ، ام الخشب، نبتۃ راشد، الونانۃ، الرشودیۃ، ام الحمام، السکریۃ الحمرا، الخلاص، نبتۃ علی، العسیلٖۃ، المکتومی، الصقعی، ام کبار، نبتہ سیف، البریمی، حوشانۃ، المنیفی، القطارۃ اور السالمیۃ کھجوریں بھی میلے میں پسند کی جا رہی ہیں تاہم السکری کی مانگ سب سے زیادہ ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عنیزہ چیمبر آف کامرس کے ڈپٹی چیئرمین خالد الصیخان نے کہا ہے کہ لوگ عنیزہ کے کھجور میلے میں باقاعدہ پروگرام بنا کر آتے ہیں۔ حفظان صحت کے تمام انتظامات ہیں۔
عنیزہ کھجور میلے میں سمارٹ گاڑیاں لائی گئی ہیں جن کی مدد سے یہ پتہ چل جاتا ہے کہ گاڑی پر کتنی کھجوریں لدی ہیں اور کس معیار کی ہیں۔ کوئی بھی گاڑی چیکنگ کے بغیر میلے میں داخل نہیں ہوسکتی۔
عنیزہ، قصیم ریجن کی کمشنری ہے- یہاں کے نخلستان بھی بریدہ کی طرح مملکت بھر میں مشہور ہیں-
کھجوروں کے قومی مرکز اور محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے سالانہ 15 لاکھ ٹن سے زیادہ کھجوریں پیدا کرکے دنیا میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔
سعودی عرب نے 2020 کے دوران 107 ملکوں کو کھجوریں برآمد کیں۔ کھجوروں کی برآمدات میں 7.1 فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں 31 ملین سے زیادہ کھجوروں کے درخت ایک لاکھ 23 ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے میں لگے ہوئے ہیں۔