Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

‘ تہذیبوں کے درمیان مکالمہ اور امن کلچر کا فروغ ناگزیر‘

سعودی سفیر کا کنہا تھا کہ نسلی تفریق آج بھی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے( فوٹو ایس پی اے)
اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے کہا ہے کہ کثیر ثقافتی معاشرے کے احترام اور روا داری کی اہمیت اجاگر کرنا ہوگی۔ تہذیبوں کے درمیان مکالمہ اور امن کلچر کا فروغ ناگزیر ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عبداللہ المعلمی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلی سطحی اجلاس کے دوران بحرالکاہل اور ایشین گروپ کی نیابت کرتے ہوئے خیالات کا اظہار کیا ۔
اجلاس ڈربن لائحہ عمل کی منظوری کی 20 ویں سالگرہ  کے حوالے سے منعقد کیا گیا تھا۔ 
عبداللہ المعلمی نے کہا کہ اجلاس سے جاری ہونے والا سیاسی بیان نسلی تفریق، غیرملکیوں سے نفرت اور مختلف قسم کے تعصبات کے انسداد کے حوالے سے خوش آئند عمل ثابت ہوگا۔ 

سعودی سفیر نے بحرالکاہل اور ایشین گروپ کی نیابت کرتے ہوئے خطاب کیا(فوٹو ایس پی اے)

انہو ں نے کہا کہ اعلامیے کے مندرجات سے متفق ہیں۔ یہ دستاویز غیرملکیوں سے نفرت اور نسلی تفریق و امتیاز کے انسداد کے لیے دنیا بھر کے ملکوں، حکومتوں اور تنظیموں کی مشترکہ دلچسپی کی آئینہ دار ہے۔
سعودی سفیر نے کہا کہ نسلی تفریق آج بھی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ اس کی بیخ کنی کے لیے بین الاقوامی برادری کو کوشش تیز کرنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ درست ہے کہ عالمی برادری نے گزشتہ دو عشروں کے دوران کافی محنت کی ہے تاہم دنیا بھر میں لوگ آج بھی تعصبات، غیرملکیوں سے نفرت اور نسلی تفریق و امتیاز کے مسائل سے دوچار ہیں۔ 
سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ بحرالکاہل اور ایشین ممالک کا گروپ ہر طرح کی تفریق و امتیاز سے نمٹنے کے سلسلے میں پرعزم ہے۔

شیئر: