Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب برسوں سے یمن کی سب سے زیادہ مدد کرنے والا ملک

مملکت نے گزشتہ برسوں کے دوران 18 ارب ڈالر سے زیادہ سے مدد کی ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ کئی برسوں سے یمن کی سب سے زیادہ مدد کرنے والا ملک سعودی عرب ہے۔
مملکت نے گزشتہ برسوں کے دوران 18 ارب ڈالر سے زیادہ سے یمن کی مدد کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجسنی ایس پی اے کے مطابق مملکت نے صرف سال رواں کے دوران 848 ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد یمن کودی ہے۔
ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے انسانی امور کے یمن کے حوالے اجلاس میں یہ اعدادوشمار پیش کیے ہیں۔
اجلاس میں امدادی ممالک، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں سیشن کے دوران ہوا ہے۔
ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ یمنی عوام گزشتہ برسوں کے دوران غیرمعمولی انسانی بحرانوں کا شکار ہوئے۔ ملک میں خانہ جنگی کی وجہ سے انسانی بحران شدید ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اعتراف ہے کہ متعدد ملکوں نے گزشتہ برسوں کے دوران یمن کے انسانی بحرانوں کی شدت کم کرنے کے لیے اربوں ڈالر دیے تاہم انسانی تنظیموں کا جائزہ بتاتا ہے کہ اب بھی اہل یمن کو بڑے چیلنج درپیش ہیں اور انسانی تنظیموں کو ان کی مدد کے سلسلے میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ طبی لوازمات اور کھانے پینے کی بنیادی اشیا کے حصول کی راہ میں سب سے زیادہ مشکل بچوں اور خواتین کو پیش آرہی ہے۔ حوثی ملیشیا ایسے حالات پیدا کیے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے امدادی سامان تک رسائی ممکن نہیں ہے۔
 

شیئر: