Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی ایلیٹ شیف‘ ریاض میں کُکنگ سٹارز مقابلے کا آغاز

مقابلے میں سعودی عرب کے بہترین پروفیشنل شیف شرکت کررہے ہیں(فوٹو: عرب نیوز)
ریاض میں ’سعودی ایلیٹ شیف‘ کے مقابلے کا آغاز ہوا ہے جس میں کھانے پکانے میں اختراع اور جدت دکھانے کے ساتھ ساتھ شیفس کی تخلیقی صلاحیتوں کا بھی امتحان ہوگا۔
اس مقابلے کا انعقاد سعودی عرب کے طباخی آرٹس کمیشن نے ’ہوریکا‘ نمائش کے سلسلے کے طور پر کیا ہے جو 15 سے 17 دسمبر تک جاری رہے گا۔
۔اس مقابلے میں سعودی عرب کے بہترین پروفیشنل شیف شرکت کررہے ہیں۔
ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ مقابلہ اس قومی انشیٹیو کا حصہ ہے جس کے تحت کھانے پکانے کے شعبے کو ترقی دینا اور مقامی ٹیلنٹ کو بااختیار بنانا مقصود ہے۔
مقابلے کا ایک مقصد سعودی شیفس کے ہنر کی نمائش کرنا اور سعودی پکوانوں کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر فروغ دینا ہے۔
مقابلے میں شیفس کی تخلیقی صلاحیتوں، کھانے پکانے کے نت نئے طریقوں کے استعمال، پائیداری اور مقامی اجزا کے استعمال پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

یہ ایونٹ، طباخی کمیشن کی ان کوششوں کو نمایاں کرے گا جن میں قومی پکوانوں کی شناخت کو جدید زمانے، وقت کی اونچ نیچ سے سنبھلنے کی صلاحیت، غذا کے ضیاع میں کمی اور دنیا بھر میں کھانے پکانے کے رجحانات سے ہم آہنگ کرکے لوگوں کے سامنے لانا ہے۔
یہ مقابلہ، شیفس کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا جس میں انھیں اپنی مہارتوں کو مزید بہتر بنانے، مقابلے کے تناظر میں کھانے پکانے کا عملی تجربہ حاصل کرنے اور مسابقتی کیریئر کے راستوں پر چلنے کا موقع ملے گا۔
مقابلے کے شرکا دو میں سے ایک کیٹیگری میں شرکت کریں گے،یعنی کوزین یا پیسٹری۔۔۔ جس میں پہلے یا دوسرے نمبر پر آنے والے شیفس کا فیصلہ سپیشلائزیشن اور فنی مہارتوں میں برتری کی بنیاد کو سامنے رکھ کر کیا جائے گا۔

انعامات میں سرکاری میڈل، خاص طور پر تیار کردہ شیفس کے پہننے والے کوٹ، کھانے پکانے کے بڑے اور باوقار ایونٹس میں شرکت کی خصوصی اجازت، وسیع پرفیشنل نیٹ ورکس تک رسائی اور شراکت کی اسناد شامل ہوں گی۔
اس مقابلے سے سعودی عرب کے طباخی آرٹ کے ایکو سسٹم، ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں اور قومی ٹیلنٹ کو تعاون فراہم ہوگا جو سعودی وژن 2030 کے ان اہداف سے ہم آہنگ ہے جن کے تحت مملکت میں ایک پائیدار تخلیقی معیشت کو قائم کرنا ہے۔

 

شیئر: