Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بٹ کوائن کرنسی کی مائننگ میں امریکہ سب سے آگے

چین نے بٹ کوائن کی مائننگ پر پابندی عائد کر دی تھی۔ فوٹو اے ایف پی
امریکہ بٹ کوائن کرنسی کی مائننگ میں چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے تمام ممالک سے آگے نکل گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے بٹ کوائن یا کرپٹو کرنسی کی مائننگ پر پابندی کے بعد امریکہ آگے نکل گیا ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست سے پہلے کے چار مہینوں میں امریکہ کی مائننگ کے حوالے سے سرگرمیوں میں دگنا اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔  اگست کے آخر تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کے مارکیٹ شیئر میں 35.4 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
بٹ کوائن کی مائننگ میں وسطی ایشیائی ملک قازقستان دوسرے جبکہ روس تیسرے نمبر پر ہے۔ قازقستان کی مائننگ کی سرگرمیوں میں 18.1 فیصد جبکہ روس کی جانب سے 11 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
چین نے بٹ کوائن کی مائننگ پر جون میں پابندی عائد کر دی تھی۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی اور منی لانڈرنگ کے درمیان مضبوط تعلق موجود ہے۔
بٹ کوائن کی کان کنی کے لیے مضبوط کمپیوٹرز کی ضرورت ہوتی ہے جس سے بہت زیادہ مقدار میں بجلی بھی خرچ ہوتی ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کے بٹ کوائن الیکٹر سٹی کنزمپشن انڈکس کے مطابق کرپٹو کرنسی کی مائننگ سے عالمی بجلی کی پیداوار کا 0.45 فیصد استعمال ہوتا ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے کرپٹو کرنسی کے ماہر مائیکل راؤش کا کہنا ہے کہ ’چین کی مائننگ پر پابندی کے بعد عالمی سطح پر بٹ کوائن کی کان کنی میں ایک تہائی سے زیادہ کمی واقع ہوئی تھی، لیکن دوبارہ سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ جون میں ابتدائی طور پر 38 فیصد کمی آئی تھی جبکہ جولائی اور اگست میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
مائیکل راؤش کے مطابق ’جس تیزی سے مائننگ میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو رہا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کرپٹو کرنسی کی کان کنی واپس جون سے پہلے والی سطح پر پہنچ جائے گی۔‘

شیئر: