Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گلے سڑے پھلو ں کی نشاندہی کیلئے حساس سنسرز

ڈوین ڈورف ، سوئٹزرلینڈ ..... روبوٹ کی بڑھتی ہوئی کارکردگی کے سنسنی خیز مظاہرے او رانکے بارے میں اطلاعات نے دنیا میں دھوم مچا رکھی ہے ۔ اب تازہ ترین اضافہ یہ ہے کہ جلد ہی گلے سڑے اور خراب قسم کے پھلوں کی نشاندہی کے لئے ایسے مصنوعی پھل تیار کئے جائیں گے جو بنیادی طور پر روبوٹ ہونگے اور جس کے اندر انتہائی حساس سنسر نصب ہونگے۔ ابتدائی مرحلے میں ایسے سنسر لگے پھل خاص قسم کے آموں اور سیبوں میں لگائے جاچکے ہیں جبکہ کیلے کی انتہائی مشہور قسم کیونڈش میں بھی یہ سنسر لگائے جارہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے تیار کردہ مصنوعی پھل اپنے جیسے دیگر پھلوں سے سو فیصد مطابقت کے حامل ہونگے اور پھل کی ہر پیٹی میں ایسا ضرور ہوگا جو دوران راہداری ان ڈبوں میں رہیگا یا گاڑیوں میں رکھا جائیگا اور راستہ بھر کے بڑھتے گھٹتے درجہ حرارت کو ریکارڈ کریگا۔ اس طرح نہ چیزیں خراب ہونگی اور نہ ہی سڑی ہوئی بدنام چیزیں مارکیٹ تک پہنچ سکیں گی۔ یہ تحقیق سوئٹزرلینڈ کی فیڈرل لیباریٹریز برائے میٹریل سائنس کے سائنسدانوں نے تیار کی ہے۔ واضح ہو کہ یہ روبو پھل دوران سفر اسی طرح گرمی اور سردی کا اثر قبول کریں گے جس طرح حقیقی پھل کرتے ہیں۔ انکی کارکردگی میں ا س وقت تھوڑا فرق دیکھا جاسکتا ہے جب انہیں مختلف جگہوں پر رکھا جائے یعنی ڈبے کے کنارے و کونے میں رکھے گئے پھل زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ تحقیقی منصوبے پر کام کرنے والے ماہرین کا کہناہے کہ تجربے کے دوران یہ بات بہت بہترین ثابت ہوئی ہے اور امید ہے کہ پھلوں کی دنیا میں یہ ایک حقیقت بن کر سامنے آجائیگی۔ کچھ لوگوں کا کہناہے کہ یہ روبوٹ کبھی کبھار اپنے کا م میں ناکارہ بھی ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ہر پھل کو باہر سے دیکھ کر آپ اس کے اندر کی حالت کا درست اندازہ نہیں لگاسکتے۔
 

شیئر: