Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب اتحاد کے صنعا میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ماہرین پر حملے

پچھلے ہفتوں کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی کئی سائیٹس کو نشانہ بنایا (فائل فوٹو: ایس پی اے)
عرب اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایرانی پاسداران انقلاب سے تعلق رکھنے والے ماہرین کو نشانہ بنایا ہے۔
منگل کو عرب نیوز نے ایس پی اے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ 'عرب اتحاد نے عام شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ہدف بنائے جانے والے مقامات کے قریب جمع نہ ہوں۔'
اتحاد کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 'آپریشن انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔'
عرب اتحاد نے گذشتہ ہفتوں کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی کئی سائیٹس کو نشانہ بنایا تاکہ اس کی طاقت کو کم کیا جائے۔
پچھلے حملوں میں ایرانی حمایت یافتہ اور لبنان کی حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے تعلق رکھنے والوں اور ڈرون تیار کرنے والے ویئر ہاؤسز کو نشانہ بنایا گیا۔
حوثیوں کی جانب سے بار بار مملکت کو بموں سے لیس ڈرونز سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے تاہم سعودی ایئر ڈیفنس کی بدولت زیادہ نقصان نہیں ہوا۔
مملکت کی جانب سے حوثیوں کو عام شہریوں کو نشانہ بنانے پر جنگی جرائم کا مرتکب بھی قرار دیا گیا ہے۔
عرب اتحاد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کو سپورٹ کر رہا ہے جس نے 2014 میں دارالحکومت صنعا پر حوثیوں کے قبضے کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔
سعودی عرب نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ یمن میں دیرپا امن کا واحد راستہ سیاسی حل ہی ہے۔
مارچ میں ریاض میں شروع ہونے والے اقدام کا مقصد بھی یہی ہے۔ منصوبے میں قومی سطح پر فائربندی اور امن مذاکرات شامل ہیں، جبک دوسری جانب حوثی قیادت نے اس کو مسترد کیا۔
سات سال سے جاری رہنے والے جنگ کے دوران ہزاروں یمنی باشندوں کی جانیں گئیں جبکہ بہت بڑی تعداد کو بھی اس حالت میں دھکیلا کہ اب وہ انسانی بنیادوں پر ملنے والے امداد پر انحصار کرتے ہیں۔
 

شیئر: