Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر قانونی تارکین سے پاک وطن مہم شروع، 43اداروں کی فہرست جاری

 
ریاض...... 90روزہ غیر قانونی مقیمین سے پاک وطن مہم بدھ سے شروع ہو رہی ہے۔ سعودی وزارت داخلہ نے اقامہ ومحنت قوانین، حج و عمرہ وزیارت کے ویزوں کی میعاد کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فیس ، جرمانوں اور فنگر پرنٹس کے منفی اثرات سے استثنیٰ کے ساتھ وطن واپسی کی حکمت عملی جاری کردی۔ محکمہ پاسپورٹ نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے واضح کیا کہ حج یا عمرے یا وزٹ ویزے پر آکر غیر قانونی طریقے سے قیام کرنے والے براہ راست جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جدہ اسلامی بندرگاہ اور طائف ایئرپورٹ سے سفر کرسکتے ہیں۔ اسکے لئے انہیں ٹکٹ اور پاسپورٹ ہمراہ لانا ہوگا۔ ایسے غیر ملکی جو غیر قانونی طور پر مقیم ہوں اور انکے پاس پاسپورٹ ہو اقامہ غیر موثر ہو وہ وزارت داخلہ کی ویب سائٹ www.moi.gov.sa پر جائیں وہاں جوازات پر جاکر کلک کریں ۔جس پر نیا صفحہ سامنے آئیگا جس پر ”حجز موعد“ (تاریخ کی بکنگ) کا آپشن ہوگا اسے کلک کرنے پرنجی معلومات درج کرانے کا آپشن آئیگا۔ جس میں اقامہ نمبر ، تاریخ پیدائش اور کوڈ نمبر درج کرنا ہوگا۔ اندراج کی کارروائی کے بعد کوائف کے درست ہونے والے آپشن (تحقق البیانات) کو پش کرنا ہوگا اس کے بعد نیا صفحہ کھلے گا جس میں4آپشن درج ہونگے۔ ان میں چوتھے آپشن(الحملة الوطنیة شاملة لتصحیح الاوضاع 1438ھ) کو کلک کریں۔ اس جملے کے معنی ہیں( اصلاح حال کیلئے جامع قومی مہم 1438ھ) اسے پش کرنے پر وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری طور پر ہدایت ملے گی کہ آپ کو سفرکی کارروائی مکمل کرنے کیلئے کیا کرنا ہے او رکہا ں جانا ہے۔ وزارت داخلہ نے 90روزہ مہلت کے دوران مملکت چھوڑنے کی کارروائی مکمل کرانے کیلئے 43اداروں کی فہرست جاری کردی ہے۔( صفحہ 2پر دیکھی جاسکتی ہے)وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ غیر قانونی طور پرمقیم ہر غیر ملکی کو اپنے خرچ پر سفر کرنا ہوگا۔ سعودی حکومت واپسی کے اخراجات برداشت نہیں کریگی جو بھی 90روزہ مہلت کے دوران سفر کریگا اس سے نہ تو جرمانہ لیا جائیگا ، نہ تو جرمانہ لیا جائیگا اور نہ فیس وصول کی جائیگی اور فنگر پرنٹس کے منفی اثرات سے استثنیٰ رہیگا۔90روزہ مہلت ختم ہونے کے بعد 15ہزار سے ایک لاکھ ریال تک جرمانہ وصول کیا جائیگا ۔ دیگر مقررہ سزائیں بھی دی جائیں گی۔ ایسے غیر قانونی طور پر مقیم جن کے پاس سفری دستاویز یا پاسپورٹ یا شناختی کارڈ (اقامہ) وغیرہ نہ ہوانکی کارروائی ادارہ الوافدین ( ترحیل) سے ہوگی۔ 
 

شیئر: