Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

12 سے 15 سال کے بچوں کو فائزر کے بوسٹر شاٹس لگانے کی منظوری

سی ڈی سی نے دوسری خوراک کے پانچ ماہ بعد بوسٹر شاٹس کی تجویز دی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
امریکہ کے متعدی امراض کی روک تھام اور بچاؤ کے ادارے سی ڈی سی نے فائزر ویکسین کے بوسٹر شاٹس بارہ سے پندرہ سال کی عمر کے بچوں کو لگوانے کی منظوری دے دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سی ڈی سی نے یہ فیصلہ ماہرین کی تجویز پر کیا ہے جن کے خیال میں کورونا ویکسین کے بوسٹر شاٹس بارہ سے پندرہ سال کی عمر کے بچوں کو لگوائے جا سکتے ہیں۔
سی ڈی سی کی مشاورتی کمیٹی کے 13 اراکین نے اس عمر کے بچوں میں بوسٹر شاٹس لگوانے کی حمایت کی ہے جنہوں نے ویکیسن کی دوسری خوراک کے پانچ ماہ بعد شاٹ لگوانے کا کہا ہے جبکہ کمیٹی کے ایک رکن نے اس فیصلے کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔
کمیٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ سی ڈی سی کو 16 سے 17 سال کے نوجوانوں میں بوسٹر شاٹ لگوانے کی تجویز کو تقویت دینی چاہیے۔ اس سے قبل سی ڈی سی اس عمر کے نوجوانوں کے لیے بوسٹر شاٹس لگوانے کی تجویز دے چکا ہے تاہم ادارے نہ اس بات پر زور نہیں دیا تھا کہ اس عمر کے تمام افراد کے لیے شاٹ لگوانا ضراری ہے۔
سی ڈی سی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بارہ سے سترہ سال کی عمر کے افراد کو فائزر کی دوسری خوراک لگوانے کے پانچ ماہ بعد بوسٹر شاٹ لگوانا چاہیے۔
کمیٹی میں اسرائیل کی وزارت صحت کی جانب سے بھی ڈیٹا پیش کیا گیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ 12 سے 15 سال کے جن بچوں کو دوسری خوراک لگوائے ہوئے پانچ سے چھ ماہ گزر گئے تھے، ان میں بھی اومی کرون سے متاثر ہونے کی شرح اتنی ہی زیادہ تھی جتنی کے غیر ویکسین شدہ بچوں کی۔
ڈیٹا کے مطابق بوسٹر شاٹ لگوانے کے بعد اومی کرون سے متاثر ہونے کی شرح میں واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی ایف ڈی اے نے بھی پیر کو 12 سے 17 سال کے بچوں کو بوسٹر شاٹ لگوانے کی اجازت دے دی تھی۔
تاہم فائزر اور موڈرنا ویکسین لگوانے سے بالخصوص جوان مردوں میں دل کی سوزش 'مائیو کارڈیٹس‘ کے کیسز سامنے آئے تھے جن کے پیش نظر چند سائنسدانوں نے بوسٹر شاٹ لگوانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔ 
اسرائیلی وزارت صحت نے بدھ کو جاری بیان میں کہا تھا کہ بارہ سے پندرہ سال کے 44 ہزار بچوں کو فائزر کی تیسری خوراک لگائی گئی جن میں سے صرف دو نے دل کی سوزش کی شکایت کی تھی۔
کورونا کے اومی کرون ویریئنٹ کے پھیلاؤ کے باعث امریکہ میں کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جو کے بعد بوسٹر شاٹس لگوانے پر زور دیا جا رہا ہے۔

شیئر: