Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اومی کرون کے ریکارڈ کیسز ’نئے ویریئنٹس کے خدشات بڑھ گئے‘

24 گھنٹے کے دوران امریکہ، برطانیہ، فرانس اور آسٹریلیا میں کورونا کے ریکارڈ کیسز سامنے آئے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ، برطانیہ، فرانس اور آسٹریلیا میں کورونا کے ریکارڈ کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کورونا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی فائزر کمپنی کی گولیوں کی خریداری دو گنا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ تیزی سے بڑھتے اومی کرون کے کیسز سے وائرس کے مزید نئے اور خطرناک ویریئنٹس سامنے آنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ 
امریکہ میں وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر منگل کو وائٹ ہاؤس میں پینڈیمک رسپانس ٹیم کے ساتھ ملاقات میں صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ گولیوں کے آرڈر کو ایک کروڑ سے بڑھا کر دو کروڑ کر دیا گیا ہے۔
منگل کو برطانیہ میں پہلی بار روزانہ کیسز کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی، آسٹریلیا میں 50 ہزار جب کہ فرانس میں دو لاکھ 70 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔یہ انتہائی بلند اعداد و شمار امریکہ میں پیر کے روز سامنے آنے والے کیسز کی تعداد کے مقابلے میں بہت کم دکھائی دیتے ہیں کیونکہ اس روز 10 لاکھ 80 ہزار 211 کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔
تیزی سے ساخت تبدیل کرتا اومی کرون ویریئنٹ اس وقت سب سے تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے اور امریکہ میں سال کے آخر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کے 59 فیصد کی وجہ یہی ہے۔
دنیا بھر میں اومی کرون کے باعث اموات اور ہسپتال میں داخل ہونے کی کم شرح سے یہ امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ یہ موسمی بیماری میں تبدیل ہو سکتا ہے تاہم دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ صورت حال اس کے برعکس ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کورونا کے علاج کی گولیوں کی خریداری دو گنا کر دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

عالمی ادارہ صحت کی سینیئر ایمرجنسیز آفسیر کیتھرائن سمال وڈ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اومی کرون جتنا زیادہ پھیلتا ہے اتنی ہی تیزی سے شکل تبدیل کرتا جاتا ہے، جس سے عین ممکن ہے کہ کوئی نیا ویریئنٹ سامنے آ جائے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اب اومی کرون مہلک ہو رہا ہے، یہ اموات کا باعث بن سکتاہے جو ڈیلٹا کے مقابلے میں شاید کم ہوں، لیکن جانے اگلی قسم کیا کچھ کرے۔‘
کچھ ایسا ہی منظر اس وقت برطانیہ میں دیکھا جا رہا ہے جہاں پر حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ منگل کو ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی کے باعث ہنگامی صورت حال نافذ کر دی گئی ہے۔
برطانیہ میں 24 گھنٹے کے دوران دو لاکھ 18 ہزار 724 کیسز سامنے آنے کے بعد وزیراعظم بورس جانس نے عزم ظاہر کیا ہے کہ خراب صورت حال والے علاقوں میں فوج اور طبی رضاکاروں کی مدد سے سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔
آسٹریلیا جس نے کامیابی سے کیسز پر قابو پا لیا تھا وہاں بھی ایک روز میں 47 ہزار سات سو 38 کیسز کا پچھلا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

شیئر: