Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وبا کے دوران 10 امیر ترین افراد کی دولت دگنی ہوگئی

اوسطاً ان افراد کی دولت میں روزانہ کے اعتبار سے ایک اشاریہ تین ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ فائل فوٹو: ان سپلیش
کورونا وائرس کے پہلے دو برسوں کے دوران جب ہر جگہ غربت اور عدم مساوات میں اضافہ ہو رہا تھا، اس دوران دنیا کے 10 امیر ترین افراد نے اپنی دولت دگنی کی ہے۔
خیراتی ادارے آکسفیم کی ایک رپورٹ کے مطابق ان 10 افراد کی دولت سات سو ارب ڈالر سے بڑھ کر ڈیڑھ ٹرلین ڈالر ہوگئی تھی۔ یعنی اوسطاً ان کی دولت میں روزانہ کے اعتبار سے 1.3 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان ارب پتی افراد کی دولت میں گذشتہ 14 برسوں کے دوران اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا کورونا وائرس کی وبا کے دوران ہوا ہے۔
یہ ایک ایسے وقت ہوا جب عالمی معیشت 1929 کے وال سٹریٹ کریش کے بعد کے سب سے بڑے مالی بحران سے دوچار تھی۔
آکسفیم نے اپنی رپورٹ میں اس عدم مساوات کو ’اقتصادی تشدد‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کہ وجہ سے روزانہ 21 ہزار افراد کی ہلاکت ہورہی ہے کیونکہ انہیں طبی سہولیات تک رسائی حاصل نہیں اور انہیں بھوک، ماحولیاتی تبدیلیوں اور جنسی تشدد کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ وبا کی وجہ سے 16 کروڑ افراد غربت کی طرف دھکیل دیے گئے ہیں اور اس کا اثر خواتین پر اور مغرب میں غیر سفید فام نسلی اقلیتوں پر پڑا ہے۔
آکسفیم نے ٹیکس اصلاحات کے لیے گزارش کی ہے کہ دنیا بھر میں ویکسین بنانے کے عمل کو فنڈ کیا جائے اور طبی سہولیات، ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات اور جنسی تشدد کو روکنے میں مدد کی جائے تاکہ لوگوں کی جان بچائی جا سکے۔
خیراتی ادارے نے امریکی کاروباری جریدے فوربز کی مدد سے یہ رپورٹ تیار کی ہے۔
فوربز کی دنیا کے 10 امیر ترین آدمیوں کی فہرست میں ٹیسلا کے ایلون مسک، ایمیزون کے جیف بیزوس، گوگل کے بانی لیری پیج اور سرگی برن، فیس بک کے مارک زکربرگ، مائیکروسافٹ کے سابق سی ای او بل گیٹز اور سٹیو بالمر، اوریکل کے سابق سی ای او لیری ایلیسن، امریکی سرمایہ کار وارن بفیٹ اور فرانسیسی گروپ ایل وی ایم ایچ کے برنارڈ آرنالٹ شامل ہیں۔

شیئر: