Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابشر اور توکلنا کو ضم کرنے سے متعلق وزارت داخلہ کی وضاحت

تجویز سامنے آئی تھی لیکن اس پرعمل نہیں کیا گیا( فوٹو العربیہ)
 سعودی معاون وزیراخلہ برائے تکنیکی امور شہزادہ بندربن عبداللہ آل سعود نے کہا ہے کہ ’ابشر‘ اور ’توکلنا‘ ایپس کو ضم کرنے کی اطلاعات درست نہیں۔ تجویز سامنے آئی تھی لیکن اس پرعمل نہیں کیا گیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی معاون وزیراخلہ نے ریاض میں کانفرنس کے دوران کہا کہ ’ایک شخص نے تجویز دی تھی کہ ابشر اورتوکلنا ایپس کو ضم کرکے ایک کردیا جائے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک خیال تھا اس کی حیثیت تجویز سے زیادہ نہیں تھی۔ ذرائع ابلاغ نے اسے تجویز کے بجائے منصوبے کےطور پر پیش کیا تاہم اس طرح کا کوئی پروگرام نہیں ہے‘۔
الاخباریہ کے مطابق شہزادہ بندربن عبداللہ آل سعود نے کہا کہ’ ابشر ایپ کا دائرہ کار وزارت داخلہ کی خدمات تک محدود ہے جبکہ توکلنا ایپ کا دائرہ قومی سطح کا ہے۔ دونوں ایک دوسرے کو مکمل کرتی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ مملکت کو بیک وقت دونوں ایپس کی ضرورت ہے‘۔ 
شہزادہ بندر بن عبداللہ نے مزید کہا کہ ’ابشر پلیٹ فارم پر لوگوں کا اندراج دشوار مرحلہ تھا۔ ہمارے سامنے یہی راستہ تھا کہ لوگ صارف کا نام اور پاسورڈ حاصل کرنے کے لیے محکمہ پاسپورٹ اور محکمہ احوال مدنیہ کے دفاتر کے چکر لگائیں‘۔

شیئر: