Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہریوں کے نام پر غیرملکیوں کا کاروبار، مہلت ختم ہونے کے قریب

بڑے پیمانے پرتفتیشی کارروائیواں کا آغاز کیا جائے گا( فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی ( سعودی شہریوں کے نام پر غیرملکیوں کا کاروبار) کے لیے دی گئی مہلت 16 فروری کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد بڑے پیمانے پر تفتیشی کارروائیواں کا آغاز کیا جائے گا۔ 
اخبار 24 کے مطابق مملکت میں موجود ایسے غیر ملکی جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہیں وہ مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے معاملات کو قانونی دائرے میں لے آئیں۔ 
 الاخباریہ چینل کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے اقتصادی ماہر ابراہیم الھندی نے کہا کہ ’تجارتی پردہ پوشی کے خاتمے کے لیے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مہلت اپنے کاروبار کو قانون کے دائرے میں لانے کا اچھا موقع تھا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’تجارتی پردہ پوشی کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد تفتیشی مہم کے دوران خلاف ورزی کے مرتکب افراد خواہ وہ مقامی شہری ہوں یا غیرملکی ان کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔‘
یاد رہے کہ تجارتی پردہ پوشی میں ملوث افراد پر 50 لاکھ ریال جرمانہ اور قید کی سزا مقرر ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو معاملات کی چھان بین کرنے کے بعد اپنی سفارشات متعلقہ اعلی ادارے کو ارسال کریں گی جن کی روشنی میں فوری فیصلے کیے جائیں گے۔‘
 سبق نیوز کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے انسداد تجارتی پردہ پوشی کے لیے دی گئی مہلت کے ختم ہونے میں چار دن باقی رہ گئے ہیں۔ 
مہلت ختم ہونے کے بعد تجارتی پردہ پوشی میں ملوث اداروں کی کمرشل رجسٹریشن منجمد کر دی جائے گی جس سے ان کے تمام معاملات فوری طور پر رک جائیں گے۔ تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں متعلقہ کمیٹی فیصلے کرے گی۔ 
واضح رہے وزارت تجارت کی جانب سے مملکت میں ایسے افراد جنہوں نے سعودی شہریوں کے ناموں سے ذاتی کارروبار کیے ہوئے ہیں کے خاتمے کے لیے گزشتہ برس 6 ماہ کی مہلت دی تھی جس میں 16 فروری 2022 تک توسیع کی گئی۔
تجارتی پردہ پوشی ’تستر تجارتی‘ کی اصطلاح غیر قانونی تجارت کرنے والوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

شیئر: