اردو شاعری کی روایت ہے کہ شعرا کی مقبولیت اور عظمت کا فیصلہ گانے والے کرتے رہے ہیں۔ غالب، داغ، ذوق اور دوسرے اساتذہ کا کلام گانے والوں کے باعث قبولیت عام سے سرفراز ہوا۔
فیض احمد فیض کی ایک نظم میڈم نور جہاں نے اس دلنشین انداز میں گائی ہے کہ وہ انہی سے منسوب ہو کر رہ گئی۔ خود فیض صاحب نے بھی کہہ دیا کہ ہم نے یہ غزل نور جہاں کو دے دی۔ محفلوں میں ملکہ ترنم سے جب بھی گانے کی فرمائش ہوتی تو ان کی اپنی اور سامعین کی پہلی ترجیح ’مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ‘ ہوتی۔
مزید پڑھیں
-
انڈین آئین کے بانی نے اسے جلانے کی خواہش کیوں کی؟Node ID: 638681
-
کشمیر نے برصغیر کو کون سے نامور افراد دیے؟Node ID: 641746
-
لتا منگیشکر سُروں کی ملکہ کیسے بنیں؟Node ID: 642116