Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بندروں کے ساتھ رہنے والی 8سالہ بچی

بہرائچ۔۔۔۔یوپی میں پولیس اہلکاروں کو ایک ایسی بچی ملی ہے جو نہ توبول سکتی ہے اور نہ اس کا رویہ انسانوں جیسا ہے۔پولیس والوں نے اس 8سالہ بچی کو بندروں سے بچایاہے۔ سب انسپکٹر سریش یادو نے جو موتی پور کے علاقے میں جنگلی حیات کی پناہ گاہ کا معمول کے مطابق گشت کررہے تھے دیکھاکہ ایک بچی بندروں میں گھری ہوئی ہے۔ جب انہوں نے لڑکی کو بچانے کی کوشش کی تو بندروں نے ان پر حملہ کردیا۔یہ بچی بظاہر بندروں کے ساتھ خوش تھی یہ بھی پیچھے نہیں رہی اور سب انسپکٹرکو مارنے کیلئے دوڑی تاہم مزید پولیس والے آگئے اور انہوں نے بڑی مشکل سے بچی کو وہاں سے نکالا اور اسپتال میں داخل کردیا۔بچی نہ کچھ بول سکتی ہے اور نہ کوئی زبان سمجھتی ہے۔ وہ انسانوں کو دیکھ کر خوفزدہ ہوگئی تھی۔ اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کبھی کبھی بہت مشتعل ہوجاتی ہے۔ علاج کے بعد اس کی حالت بہتر ہوئی ہے لیکن انتہائی سست روی سے اس کی حالت بہتر ہورہی ہے۔ وہ اب بھی کھانا کھاتی ہے اسے اپنے پاؤں پر چلنے کی تربیت دی جارہی ہے۔ بیشتر اوقات وہ اپنے ہاتھوں اور ٹانگوں کے بل پر جانوروں کی طرح چلتی ہے۔

شیئر: