Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکنوں کو میڈیکل انشورنس فراہم کرنا کفیل کے ذمہ ہے ، ترجمان کونسل

ریاض ( نیوز ڈیسک ) ہیلتھ انشورنس کونسل کے ترجمان یاسر المعارک نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق طبی انشورنس کی فراہمی کفیل کے ذمہ ہے ۔ کارکنوں کو میڈیکل انشورنس فراہم نہ کرنے پر کمپنی مالکان کے خلاف تادیبی کارروائی ہو گی ۔ مقامی نیوز ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ہیلتھ انشورنس کونسل کے ترجمان نے مزید کہا کہ وزارت محنت کے قانون کے مطابق مملکت میں ورک ویزوں پر مقیم تارکین کے اقاموں کی تجدید طبی انشورنس سے مشروط ہے جو کفیلو ں کی ذمہ داری ہے ۔ وہ کارکن جن کی کمپنی یا اداروں نے انہیں فیملی اسٹیٹس فراہم کیا ہوا ہے ان اداروں پر لازم ہے کہ وہ اپنے کارکنوں اور انکے اہل خانہ کو مقررہ قوانین کے مطابق طبی انشورنس فراہم کریں۔ اگر کوئی ادارہ اپنے کارکن کو مقررہ قواعد کے مطابق طبی انشورنس کی سہولت فراہم نہیں کرتا تو ایسی صورت میں اسکے خلاف فوری تادیبی کارروائی کرتے ہوئے اس ادارے پر نہ صرف جرمانہ عائد کیا جاتا ہے بلکہ ادارے کی انتظامیہ کو اس بات کا پابند بنایا جاتا ہے کہ وہ کارکن کی انشورنس کا مکمل پریمیم اور بقایاجات بھی ادا کرے ۔ ترجمان کونسل یاسر المعارک نے مزید کہا کہ نجی سیکٹر میں کام کرنے والے کارکنوں کو چاہئے کہ اگر انکے کفیل قانون شکنی کے مرتکب ہوتے ہوئے انہیں اور انکے اہل خانہ کو میڈیکل انشورنس فراہم نہیں کر رہے تو وہ اپنے ادارے کے بارے میں شکایت کونسل میں درج کروائیں جسے خفیہ رکھتے ہوئے کفیل کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی ۔ اس ضمن میں ہیلتھ انشورنس کونسل کی جانب سے تفتیشی ٹیمیں موجود ہیں جو اس امر کا تفصیلی جائزہ لیکر اپنی رپورٹ سے متعلقہ کمیٹی کو مطلع کر تی ہے جس پر ادارے کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ خلاف ورزی ثابت ہونے پر کمپنی یا کفیل پر جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ اسے عارضی یا مستقل بنیادوں پر بیرون ملک سے افرادی قوت درآمد کرنے کیلئے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کر دی جائیگی ۔ ترجمان کونسل نے مزید کہا کہ مملکت میں 27 میڈیکل انشورنس کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن کے لئے قواعد وضوابط مقرر کئے گئے ہیں ۔ انشورنس کمپنیوں کواس بات کا بھی پابند بنایا گیا ہے کہ وہ مقررہ قواعد کی پابندی کریں خلاف ورزی پر انکے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی ۔ واضح رہے مملکت میں وزارت محنت کے قوانین کے مطابق کارکنوں کو طبی انشورنس فراہم کرنا ضروری ہے جس کے بغیر انکا اقامہ تجدید نہیں ہو سکتا ۔ بعض ادارے فرضی انشورنس بنوا تے ہیں جو قانون شکنی شمار ہو تی ہے ۔

شیئر: