Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بے گھر شخص کی کچرے کے ڈبے میں پر آسائش زندگی

نیویارک۔۔۔۔۔۔مقامی شہری ڈیمین ڈین کمنگز کسی مفلس اور بے گھر کا روپ اختیار کر کے کچرا پھینکنے کے بڑے ڈبے میں زندگی گزار رہا ہے ۔ اصل میں یہ کام 2مقامی ماڈل شین ڈفی اور فل سلیوان نے تجرباتی طور پر کیا تھا اور اس کیلئے اسے 1500ڈالر کی رقم بھی فراہم کی تھی ۔ دونوں ماڈل خود بھی بے گھر بن کر کسی اچھے اسپانسر کی تلاش میں تھے ۔ اس کے بعد فروری 2016ء سے ڈیمین اس چھوٹے سے کمرے میں رہنے لگا جو سولر پینل اور یو ایس بی سمیت مختلف جدید آسائشوں سے لیس ہے ۔ یہ چھوٹی سی خفیہ پناہ گاہ جو کچرا پھینکنے کا بڑا ڈبہ نظر آتی ہے ۔ اسپرین اور کوسٹر اسٹریٹس کے درمیان واقع ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ ڈینئیل بنیادی طور پر ٹرینیڈاڈ کے شہری ہیں اور گزشتہ 7سال سے وہ سڑکوں پر زندگی گزار رہا تھا جس کی وجہ سے یہ دونوں ماڈل اس کی مدد کو آئے ۔ یہ دونوں ماڈل بھی بے گھر فرد کا روپ دھار کر اس سے ملے تھے اور اس سے درخواست کی تھی کہ وہ انہیں کچھ ایسی پناہ گاہ بتائیں جہاں وہ آرام سے رہ سکے جس پر ڈیمین کو ترس آیا اور اس نے انہیں اپنے خفیہ ٹھکانے اور اس میں موجود آسائشوں کے بار ے میں بتایا اور اپنے ساتھ لیکر اس پناہ گاہ میں چلا گیا۔ اندر جانے کے بعد اس نے جو کچھ دیکھا وہ ان کیلئے حیرت انگیز تھا چنانچہ دونوں نے ایک ٹھیکیدار کی مدد سے اس کیلئے چھوٹی سی پناہ گاہ بنا دی اور اسے جدید سہولتوں سے آراستہ کر دیا۔بظاہر چھوٹا لگنے والے اس ڈھانچے میں ایک کھڑکی بھی لگی ہوئی ہے ۔ اب تک سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا مگر 2مہینہ قبل بلدیاتی محکمہ کے عملے کی نظر اس کچرے کے بڑے ڈبے پر پڑی اور اس میں رہنے والے ڈیمین کو آس پاس جگہ صاف کرنے کی ہدایت کر کے چلے گئے ۔

شیئر: