Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرائیویٹ سیکٹر کی مدد سے مکہ کے تاریخی مقامات کی بحالی کا منصوبہ

معاہدے میں متعدد منصوبوں کا احاطہ کیا گیا ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں پرائیویٹ سیکٹرکی فرموں کو مکہ مکرمہ کے تاریخی مقامات کی بحالی اور بہتری کا کام کرنے کے لیے مدعو کیا جائے گا تاکہ مکینوں اورزائرین کے لیے مقامات کی روحانی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔
عرب نیوز کے مطابق مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات کے لیے رائل کمیشن کے سی ای او عبدالرحمن بن فاروق عدس نے حج اورعمرہ سروسز کی کانفرنس اور نمائش کو بتایا کہ یہ مقامات عام طور پر حج اورعمرہ سیزن کے دوران زائرین کی بڑی تعداد کا مشاہدہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جبل النور،غارحرا، جبل ثور،میدان عرفات میں جبل الرحمہ، منیٰ میں البیعہ مسجد اور الحدیبیہ امن معاہدے کی جگہ مقبول ترین مقامات میں سے ہیں۔
رائل کمیشن کے سی ای او نے کہا کہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ دیکھ بھال اور تزئین و آرائش خاص طور پر اہم ہے۔
عبدالرحمن بن فاروق عدس نے کہا کہ ان سائٹس اور ان کے آس پاس کے علاقوں کو تیار کرنے کی ضرورت نجی شعبے کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے 70 سے زائد سرکاری، نجی اورغیر منافع بخش شعبے حج اورعمرہ کے مربوط کاموں میں حصہ لیں گے۔
ڈیجیٹائزیشن اوورہال کی ایک اہم خصوصیت ہو گی کیونکہ سعودی عرب عازمین حج کے لیے خدمات اورسہولیات کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔
 عبدالرحمن بن فاروق عداس نے کہا کہ سب سے اہم چیزیں نظام کی ساخت کو فعال کرنا اور انہیں مزید لچکداربنانا ہے۔‘
رائل کمیشن کے سی ای او نے کہا کہ عمرہ ویزا نظام کی تشکیل نو نے زائرین کے لیے اختیارات میں اضافہ کیا ہے جس سے ان کے لیے براہ راست اور بالواسطہ طور پر جانا آسان ہو گیا ہے اوراس مقصد کو حاصل کرنے میں ڈیجیٹلائزیشن نے کلیدی کردارادا کیا۔
انہوں نے مکہ مکرمہ میں خدمات کو اپ گریڈ کرنے میں کمیشن کی کوششوں پرروشنی ڈالی اور حالیہ منصوبوں کا خاکہ پیش کیا بشمول مکہ بس پروجیکٹ کا پائلٹ آپریشن جو مہینوں میں مکمل ہونا ہے۔
رائل کمیشن نے شہر میں ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس کو ایک مربوط ڈیجیٹل اور لاجسٹک نظام بنانے کے لیے ڈیجیٹل سلوشنز فراہم کرنے والے ایلم کے ساتھ ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔
عبدالرحمن بن فاروق عدس نے کہا کہ یہ معاہدہ یونیفائیڈ ٹرانسپورٹ سینٹر (مکہ ٹرانسپورٹ) کے ذریعے کیا گیا ہے جو سعودی وژن 2030 کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے مطلوبہ صلاحیت فراہم کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی کوششوں کو مربوط کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے میں متعدد منصوبوں کا احاطہ کیا گیا ہے جن میں نقل و حمل کا انتظام کرنے کے لیے آپریشن سینٹر کے ساتھ ساتھ مکہ مکرمہ اور اس کے مقدس مقامات میں اقتصادی تنوع کو فروغ دینے والی خدمات شامل ہیں۔

شیئر: