’دا ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ‘ نے سعودی عرب کی طرف سے عربی زبان کی عالمی سطح پر ترویج اور اقوام کے درمیان عربی زبان کو بطور پُل استعمال میں لانے کے حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
یہ بات ثقافتی اور تعلیمی پروگرام ’عریبک لینگوئج منتھ‘ کے افتتاح کے موقع پر کی گئی جس کے لیے عربی زبان کے لیے کنگ سلمان اکیڈمی نے آذربائیجان میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔ یہ پروگرام اس ماہ کے آخر تک جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں
-
ابوظبی میں نرسری اور کے جی میں عربی زبان کی تعلیم لازمیNode ID: 890758
-
سعودی عرب میں ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے عربی زبان کا نیا پروگرامNode ID: 891391
پروگرام کا مقصد آذربائیجان میں باہر سے آنے والے وہ افراد کو عربی زبان سکھانا اور ایک عالمی زبان کے طور پر اس کا فروغ شامل ہے۔
’دا ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ‘ نے اس پروگرام کو عربی زبان پر غیر معمولی توجہ کا ایک بے مثال ماڈل قرار دیا اور اسے عربی زبان کو تہذیبی مرکز کی حیثیت میں مضبوط کرنے کا نکتۂ آغاز اور دنیا کی قوموں کے درمیان عربی زبان کو باہمی تعلق جوڑنے کا ایک ذریعہ قرار دیا۔
’یہ انیشیٹیو تعلیمی اداروں، جامعات اور باہر کے دیگر ثقافتی مقامات پر عربی زبان کی موجودگی کو طاقتور بنانے کا ایک طریقہ بھی ہے۔‘
’دا ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ‘ نے اس بات کو خاص طور اجاگر کیا کہ یہ پروگرام ریسرچ کرنے والوں، سکالرز، یونیورسٹی اور انسٹیوٹس میں زیرِ تعلیم طالب علموں کے علاوہ ان تمام افراد کو جو عرب ثقافت میں دلچسپی رکھتے ہیں، ایک اہم خدمت فراہم کر رہا ہے۔
اسمبلی نے کہا کہ’ یہ خدمت، مملکت کی اس اہمیت کو تقویت دیتی ہے جو وہ بین الاقوامی فورمز پر عربی زبان کی ترویج کے لیے کر رہی ہے۔‘