Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی رفاہی ادارے کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نوبیل انعام کے لیے نامزد؟

اخوت پاکستان میں مائکروفنانس کے بانی اداروں میں شمار کیا جاتا ہے (فائل فوٹو: اخوت فاؤنڈیشن)
پاکستان میں غیرسودی قرضوں کے ذریعے لاکھوں گھرانوں کو غربت سے باہر نکالنے کی کوشش کرنے والے ادارے اخوت کے مطابق ادارے کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب 2022 کے نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے تاہم  نوبیل انتظامیہ کی جانب سے ابھی کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔
سنیچر کو اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اخوت کے نمائندے حمزہ ثاقب نے تصدیق کی کہ ڈاکٹر امجد ثاقب کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کی نامزدگی کی اطلاعات شیئر کرنے والے سوشل میڈیا ٹویپس نے جہاں انہیں بھرپور مبارکباد دی وہیں ان کے ادارے اخوت کے رفاہی کاموں کی تفصیل بھی شیئر کی ہے۔
امن کے لیے نوبیل انعام کا اعلان سات اکتوبر کو نارویجن نوبیل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کیا جائے گا۔
امن کے نوبیل انعام کے منتظمین کے مطابق 2022 کے انعام کے لیے نامزد 343 امیداروں میں سے 254 افراد اور 92 ادارے ہیں۔
رواں برس نامزد افراد و اداروں کی تعداد گزشتہ برس نامزد ہونے والے 329 سے قدرے زیادہ البتہ 2016 میں ہونے والی 376 نامزدگیوں سے کم ہے۔
اخوت کی جانب سے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق مارچ 2022 تک 52 لاکھ خاندانوں میں تقریبا ایک ارب 64 کروڑ روپے سے زائد کی رقم اسلامک مائکروفنانس کے ذریعے تقسیم کر چکے ہیں۔ 
مائکروفنانس ادارے کے بعد گزشتہ 17 برس کے دوران اسلامی مالیاتی بنیادوں پر استوار ایسا نظام وجود میں آ چکا ہے جو ناصرف پائیدار ہے بلکہ اسے دوسری جگہوں پر بھی نقل کیا جا سکتا ہے۔
1901 سے اب تک ہر برس دیا جانے والا یہ انعام الفریڈ نوبیل کی تاریخ وفات، 10 دسمبر کو دیا جاتا ہے۔  
نوبیل پرائز کے منتظمین کے مطابق رواں برس کے انعامات کا اعلان تین تا 10 اکتوبر کے دوران کیا جائے گا جب کہ نوبیل فاؤنڈیشن رواں برس کا انعام حاصل کرنے والوں کو دسمبر میں سٹاک ہوم میں مدعو کرے گی، تقریب میں 2020 اور 2021 میں نوبیل انعام پانے والوں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
 

شیئر: