Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، ڈالر کی قدر میں اضافہ

فاریکس ڈیلرز کے مطابق پیر کو ڈالر کی قیمت ایک روپے اضافے کے بعد 187 روپے ہوگئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ملک میں سیاسی صورتحال اور آئی ایم ایف کے پروگرام میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہونے کے منفی اثرات پاکستان سٹاک مارکیٹ پر پڑنے لگے ہیں۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز انڈیکس میں آغاز سے اختتام تک مندی چھائی رہی۔ مندی کے باعث 100 انڈیکس 44 ہزار کی حد سے نیچے چلا گیا۔ مارکیٹ 1448 پوائنٹس کی کمی سے 43 ہزار 393 پر بند ہوئی۔
دن بھرمجموعی طور پر 368 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا۔ 310 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی، جبکہ صرف 44 کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 
آج مارکیٹ کی بلند ترین سطح 44,841 جبکہ کم ترین سطح 43,233 رہی ہے۔ مندی کےباعث مارکیٹ میں تین اعشاریہ 23 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر189 پر پہنچ گیا۔ ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ظفر پراچہ کے مطابق دو روپے کے اضافے سے ڈالر 187 سے 189روپے پر پہنچ گیا ہے۔ جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں بھی ڈالر187 روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ 
ان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال اور امپورٹ بل بڑھنے کے سبب ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملک کا ٹریڈ ڈیفیسٹ بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ مارکیٹ میں ڈالراور پاونڈ موجود ہیں مگر غیر ملکی کرنسی قانونی طور پر فراہم کی جائے گی۔ 
ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کوملک اور عوام سے غرض نہیں ہے۔ مقتدر حلقوں کو چاہیئے کہ صورتحال کا نوٹس لیں۔ 
دن کے اختتام پر سٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 90 پیسے کے اضافے سے 186.63 سے 187.53 پر بند ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کے قیام کو ایک ماہ ہونے والا ہے لیکن ابھی تک آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے صورتحال واضح نہیں ہو سکی ہے۔ اس کے علاوہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس صورتحال کا اثر مارکیٹ پر پڑ رہا ہے اور سرمایہ کار محتاط نظر آ رہے ہیں۔
پاک کویت سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ سمیع اللہ طارق نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی آئی ایف وفد سے ملاقات کے باوجود ابھی تک آئی ایم ایف پروگرام کا معاملہ حل نہیں ہوسکا ہے۔‘
ان کے بقول حکومت کو فوری طور پر قرضوں کی ادائیگی سمیت دیگر ادائیگیاں کرنا ہیں۔ نئی حکومت نے ابھی تک اخراجات میں کمی کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات بھی نہیں کیے ہیں۔

سمیع اللہ طارق سمجھتے ہیں کہ ’حکومت کو تیل کی مد میں دی جانے والی سبسڈی کو فوری کم کرنا ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)

سمیع اللہ طارق سمجھتے ہیں کہ ’حکومت کو تیل کی مد میں دی جانے والی سبسڈی کو فوری کم کرنا ہوگا بصورت دیگر صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔‘
سپیکٹرم سیکیوٹیز کے ہیڈ آف ریسرج عبدالعظیم نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے دباؤ بڑھ رہا ہے اور سرمایہ کار محتاط ہیں۔‘
دوسری جانب ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور قرضوں کی ادائیگی کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی رپورٹ کی جارہی ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق آج پیر کو ڈالر کی قیمت ایک روپے اضافے کے بعد 187 روپے ہوگئی ہے۔

چینی کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ

وزیراعظم شہبازشریف نے ملک میں چینی کا ذخیرہ اور قیمت مستحکم رکھنے کے لیے چینی کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے۔
پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ ملکی طلب کو دیکھتے ہوئے چینی کی برآمد پر مکمل پابندی کا حکم دیا ہے۔ ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
 
وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو اپنے احکامات پر موثر عمل درآمد سے مسلسل آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

شیئر: