Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دماغی امراض میں مبتلا ہندوستانیوں کا علاج ندارد

نئی دہلی۔۔۔ہندوستان میں 20ذہنی مریضوں میں سے صرف ایک کا ہی علاج ممکن ہوتا ہے۔یہ بات ہندوستانی نفسیاتی جریدے میں بتائی گئی۔ اس نے 25ہزار افراد کا سروے کیا تھا۔اس کا کہنا ہے کہ یہ سروے ملک کے 11شہروں میں کیا گیا۔اس سے ایک اور بات ظاہر ہوئی کہ 5.52فیصد لوگ کسی بات پر تشویش کی وجہ سے پریشان تھے اور بعض لوگ خاندانی مسائل سے ۔ایک سال کے دوران 20میں سے ایک کا علاج ممکن ہوسکا۔نفسیاتی شعبے کے پروفیسر کا کہنا تھا کہ ہمیں علم ہے کہ جہاں تک دماغی امراض کے علاج کا تعلق ہے اس میں اور دیگر امراض کے علاج میں خلاء پایا جاتا ہے۔ خواتین میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ دماغی مریض پائے گئے تاہم مرد اپنا علاج کروالیتے ہیں جبکہ بیشتر خواتین علاج سے محروم رہتی ہیںاس کی وجہ یہی ہے کہ ہم ہرمعاملے میں اب بھی مردوں کو ترجیح دیتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ ہند میں نفسیات دانوں کی قلت ہے جو تشخیص کرکے دوائیں لکھیں۔ہند میں صرف 0.3فیصد تربیت یافتہ نفسیات داں پائے جاتے ہیں حالانکہ ایسے نفسیات داں 1.5فیصد ہونے چاہئیں۔

شیئر: