Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں 2030 تک سالانہ تین لاکھ سے زائد گاڑیاں تیار ہوں گی

سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے کہا ہے کہ ’2030 تک سعودی عرب میں سالانہ تین لاکھ سے زیادہ  گاڑیاں تیار کی جانے لگیں گی، یہ ہمارا بڑا ہدف ہے۔‘ 
بندر الخریف نے بدھ کو کنگ عبداللہ اکنامک سٹی رابغ میں لوسیڈ فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب ملکی ضروریات کے مطابق گاڑیاں تیار کرے گا۔ اضافی گاڑیاں دیگر ملکوں کو برآمد کی جا سکیں گی۔‘ 
سعودی وزیر صنعت نے کہا کہ ’2020 کے دوران مملکت میں گاڑیوں پرخرچ کا حجم 40 ارب ریال ریکارڈ کیا گیا۔ سعودی مارکیٹ میں سالانہ 5 لاکھ سے زیادہ گاڑیوں کی کھپت ہے۔ یہ جی سی سی مارکیٹ کی پچاس فیصد کے لگ بھگ ہے۔‘ 

کنگ عبداللہ اکنامک سٹی رابغ میں لوسیڈ فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے( فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ ’سعودی فروغ صنعت فنڈ نے لوسیڈ فیکٹری قائم کرنے کے لیے 5 ارب ریال سے زیادہ کا فنڈ فراہم کیا ہے۔ نئی صنعت سے مملکت میں ویلیو ایڈڈ کی رسد میں اضافہ ہوگا۔‘  
بندرالخریف نے کہا کہ ’لوسیڈ نے مشرق وسطٰی میں اپنی پہلی فیکٹری کے لیے مملکت کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیا ہے۔ کمپنی اپنی 85 فیصد سے زیادہ پیداوار برآمد کرنے کا سوچ رہی ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’مملکت میں گاڑیوں کی صنعت کا موضوع انتہائی اہمیت اختیار کرچکا ہے۔  قومی صنعت کی حکمت عملی میں اس پر توجہ دی جا رہی ہے۔‘

شیئر: