Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریض نے تشدد کیا اور کہا ڈرپ اتارو، متاثرہ نرس کا بیان

 سعودی نرس پر تشدد کے واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے عسیر ریجن کی المجاردہ کمشنری کے ہسپتال میں مقامی شہری کی جانب سے سعودی نرس پر تشدد کے واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی نرس سالمہ الشھری نے بتایا کہ ’جمعرات کومعمول کے مطابق فائل زون میں کام کررہی تھی۔ میری ذمے داری مریضوں کے کوائف نوٹ کرنا اور ہسپتال کے تمام شعبوں کی نرسوں سے تعاون ہے۔ ایمرجنسی وارڈ میں اژدحام تھا۔ یہ دیکھ کر نرسوں کی مدد کا فیصلہ کیا‘۔
نرس نے بتایا’ ایک مریض انتظار کررہا تھا۔ اس کی فائل تیار کی۔ اسی دوران ایک شخص نے میرے بازو پر کئی بار ضرب لگائی اور کہا کہ ڈرپ اتارو۔ 19 سالہ مریض کسی نازک صورتحال سے دوچار نہیں تھا‘۔
سالمہ الشھری نے بتایا کہ ’مریض مجھے فائلنگ والے سیکشن سے کھینچ کر مردانہ سیکشن میں لے گیا۔ اس کا رویہ ناقابل برداشت تھا۔ زیادہ حیرت اس بات پر تھی کہ میں نے اسے ڈرپ نہیں لگائی تھی پھر بھی فائلنگ روم میں آکر بدتمیزی اور تشدد کیا‘۔
یاد رہے کہ نرس پر سعودی شہری کے تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پبلک پراسیکیوٹر نے ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی تھی۔
 وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شہری عسیر کے المجاردہ ہسپتال میں سعودی نرس پر تشدد کر رہا ہے جبکہ اس کی ساتھی نرس حملہ آور کو نرس پر تشدد سے باز رکھنے کی کوشش میں ہے۔
 ہسپتال میں نرس پرتشدد میں ملوث سعودی شہری کی گرفتاری کے بعد وزارت صحت نے تصدیق کی تھی کہ’ صحت عملے کے خلاف بدزبانی یا جسمانی تشدد سنگین جرم ہے جس کی سخت ترین سزا ہے‘۔
 ’صحت عملے پرحملے میں ملوث شخص کو 10 برس تک قید یا 10 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے‘۔
 

شیئر: