Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طائف میں فن تعمیر کا شاہکار قصر شبرا جہاں بانی مملکت قیام کرتے تھے

عجائب گھر محل کی تاریخ اور طائف شہر کی تاریخ کا آئینہ دار ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے شہر طائف میں قصر شبرا ایک نمایاں تاریخی مقام ہے۔ یہ قصر جس میں آج شبرا پیلس میوزیم ہے علی بن عبداللہ بن عون پاشا نے 1905 میں شروع کیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق قصر شبرا کی تعمیر 1907 میں مکمل ہوئی تھی۔ قصر شبرا ان تین محلوں میں سے ایک ہے جو علی بن عبداللہ بن عون پاشا نے طائف میں بنائے تھے۔
قصرشبرا کو 1995 میں زائرین کے لیے ہیریٹیج ریجنل میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
سینٹر آف مکہ ہسٹری کی نگران ڈاکٹر لطیفہ العدوانی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ قصرشبرا طائف کے اہم ترین تاریخی محلوں میں سے ایک ہے۔ یہ طائف کے پرانے شہر کے شمال مشرق میں واقع ہے اوراس کے ارد گرد بڑے باغات اور زرخیز زمینیں ہیں۔‘
قصر کی تعمیر کی نگرانی کرنے والے آرکیٹیکٹ سلیمان بی الترکی تھے۔ انہوں نے اسے طائف میں دستیاب مواد جیسے سکارہ، مصر اورالقائم پہاڑوں کے پتھروں اور مقامی طور پر حاصل کی جانے والی جونیپر کی لکڑی سے بنایا۔
سینٹر آف مکہ ہسٹری کی نگران ڈاکٹر لطیفہ العدوانی نے کہا کہ یہ بہت خوبصورت تعمیر ہے۔ اوپری چھت کے علاوہ قصرکی مرکزی عمارت چار منزلوں پر مشتمل ہے۔ قصر میں رہنے والے لوگوں کو رازداری دینے کے لیے بلند ستونوں کے ساتھ یہ محل منفرد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ قصرشبرا کو طائف میں ایک علاقائی عجائب گھر میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں اسلامی نوادرات اور تحریری آلات کے ساتھ آثار قدیمہ، تاریخی اور ورثے کے بہت سے ذخیرے بھی رکھے گئے ہیں۔‘

قصرشبرا کو ہیریٹیج ریجنل میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا تھا(فوٹو ٹوئٹر)

میوزیم میں ساتویں صدی کا ایک قرآن بھی ہے۔ اس میں متعدد ہتھیار، تاریخی رائفلیں اور حجازی لباس بھی موجود ہیں۔
دیوان کے مغرب کی طرف واقع سٹیبل کو ایک کھلے میوزیم میں تبدیل کردیا گیا ہے جس میں کئی ورثے کے ٹکڑوں کی نمائش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کھانے پینے کے برتنوں اور چکی کے اناج کے اوزار بھی ہیں۔
سینٹر آف مکہ ہسٹری کی نگران ڈاکٹر لطیفہ العدوانی نے کہا کہ اس محل کی تاریخی اور آرٹسٹک تفصیلات کی حفاظت کے لیے تزئین وآرائش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ان کاموں کی تکمیل کے بعد اسے زائرین کے لیے کھول دیا جائے گا۔‘

قصرشبرا چارمنزلہ اور 150 کمروں پر مشتمل ہے(فوٹو ٹوئٹر)

واضح رہے کہ قصر شبرا مملکت کے تاریخی محلوں میں سب سے زیادہ مشہور ہے۔ طائف کے محلوں میں اس کی حیثیت منفرد ہے۔ یہ اسلامی فن تعمیر کا شاہکار محل ہے۔ یہ  نقش و نگار اور روشن دانوں پر مشتمل حجازی فن تعمیر اور دیواروں، چھتوں پر گلکاری پر مشتمل رومانی طرز تعمیر کا خوبصورت سنگم ہے۔
قصرشبرا چارمنزلہ اور 150 کمروں پر مشتمل ہے۔ 1995 میں اسے عجائب گھر میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ یہ عجائب گھر محل کی تاریخ اور طائف شہر کی تاریخ کا آئینہ دار ہے۔ اسے بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کی رہائش ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ جب بھی طائف آتے قصر شبرا میں ہی قیام کیا کرتے تھے۔

شیئر: