Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 قصر حمرا، تیما کی عظیم تہذیب و تمدن کی علامت

’قصر حمرا کو بابلی بادشاہ نابونید نے 6 ہزار سال قبل مسیح تعمیر کروایا تھا‘ ( فوٹو: سبق)
تبوک ریجن میں واقع تیما کمشنری تاریخی اعتبار بڑی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس کا محل وقوع تجارتی گزرگاہ پر ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہاں ہزاروں سال پرانے آثار اور نقوش پائے جاتے ہیں جو اس بات کی علامت ہیں کہ قدیم زمانے سے یہ علاقہ تہذیب وتمدن کا گہوارہ رہا ہے۔
تیما کے سیاحتی گائیڈ عقلا الربیعہ کہتے ہیں کہ ’تیما میں سب سے مشہور تاریخ علاقہ قصر حمرا ہے جس کا تعلق بابلی تہذیب سے ہے‘۔
’قصر حمرا کا محل وقوع تیما نہرکے قریب ہے، اس علاقے کو البصخہ کہا جاتا ہے۔ ارد گرد کی وادیوں سے بارش کا پانی یہاں جمع ہوجاتا ہے‘۔
الربیعہ نے کہا ہے ’قصر حمرا کے چاروں طرف تاریخی دیوار ہے جو کسی زمانے میں تیما شہر کی فصیل مانی جاتی تھی‘۔
’دیوار کی لمبائی 10 سے 15 کلو میٹر ہے جبکہ بعض مقامات پر اس کی اونچائی 10 میٹر تک پہنچتی ہے۔ اسے پتھر اور گارے سے تعمیر کیا گیا ہے‘۔

’قصر حمرا کا نام سرخ پتھروں کی وجہ سے پڑ گیا ہے ۔یہ سرخ پتھر اس علاقے میں کثرت سے پائے جاتے ہیں‘۔
’اسے بابلی بادشاہ نابونید نے 6 ہزار سال قبل مسیح تعمیر کروایا تھا۔ وہ اس میں 10 سال تک مقیم رہے ‘۔
’تیما کمشنری کے شمال مغرب میں واقع یہ تاریخی قصر کوآثار قدیمہ کے ماہرین نے 1399 میں دریافت کیا تھا‘۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’قصر حمرا میں کے تین حصے ہیں، ایک حصہ عبادت گاہ ہے جبکہ دو حصے رہائش کے لیے مختص ہیں‘۔
’قصر حمرا کے علاوہ تیما میں دیگر متعدد آثار قدیمہ پائے جاتے ہیں جن میں سے بعض کا تعلق ثمود کے دور سے ہے جبکہ بعض نبطی تہذیب سے تعلق رکھتے ہیں‘۔

شیئر: