Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور سپین عالمی سیاحت کو تقویت دیں گے، وزیر سیاحت

مملکت کے گیگا پروجیکٹس میں العلا، نیوم، الدرعیہ گیٹ اور القدیہ شامل ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب اور سپین عالمی سیاحت کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں، دونوں ممالک سالانہ 3.5 بلین ڈالر کی دو طرفہ تجارت کی وجہ سےمضبوط کاروباری تعلقات رکھتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کی 116ویں ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

ہمارے پاس یہ اہم موقع ہے، سیاحت کے شعبے سے فائدہ اٹھائیں گے۔ فوٹو عرب نیوز

جدہ میں7 تا 8 جون کو ہونے والے اجلاس میں دنیا بھرسے تقریباً 180 شرکاء حصہ لیں گے۔ سعودی عرب سیاحت کے شعبے میں سپین کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے گذشتہ روز اتوار کو ریاض میں سعودی ہسپانوی سرمایہ کاری فورم کے دوران کہا ہے کہ ہمارے پاس یہ ایک موقع ہے ہم مل کر اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔
سعودی عرب اور سپین نے عالمی وبا کورونا کے بعد سیاحت کے شعبے کو دوبارہ ابھارنے اور مضبوط کرنے کے لیے دسمبر میں اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا تھا۔
وزیر سیاحت نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعاون اورشراکت داری سے دنیا بھر میں ملازمتوں اور معاش کے تحفظ میں مدد ملے گی۔ سعودی عرب اب سرمایہ کاری کے لیے دنیا کے اہم مقامات میں سےایک بن گیا ہے۔

 سیاحت کے شعبے کو بحال کرنے کے لیے سعودی وژن2030 اہم ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اس موقع پر احمد الخطیب نے بتایا ہے کہ سعودی ہسپانوی فنڈ ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سے مملکت میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی مالی معاونت کرے گا جب کہ پانچ بلین ڈالر  کا ایک فنڈ ا س کے علاوہ ہے جس کے ذریعے نجی شعبہ میں سرمایہ کاری ہو گی۔
وزیرسیاحت نے کہا کہ ہم سپین کی طرف احترام سے دیکھتے ہیں، سپین نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر جو حاصل کیا ہے وہ سعودی وژن 2030 کا ماڈل ہے۔
وزیرسیاحت نے اپنے خطاب میں مملکت میں زیرتعمیر گیگا پروجیکٹس پر بھی روشنی ڈالی جن میں العلا، ریڈ سی، نیوم، الدرعیہ گیٹ اور القدیہ شامل ہیں۔
سعودی عرب کورونا وبا کے بعد سیاحت کے شعبے کو بحال کرنے کے لیے سعودی وژن2030 کے ساتھ دنیا میں ایک اہم ملک کے طور پر ابھرا ہے۔
 

شیئر: