Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیرس میں کیٹ واک اور لندن میں اعلٰی تعلیم، سعودی ماڈل امیرہ الزہیر

امیرہ الزہیر نے کنگز کالج سے فلسفے، سیاست اور معاشیات میں بیچلر کی ڈگری فرسٹ کلاس آنرز کے ساتھ حاصل کی۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)
سعودی عرب کی 21 سالہ ماڈل امیرہ الزہیر کے لیے 2022 ایک بہترین سال رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گزشتہ ماہ کے پیرس آٹ کوچیور ویک میں امیرہ الزہیر نے لبنانی ڈیزائنر جارج ہوبیکا، جارجیو ارمانی سمیت دنیا کے بڑے اور مشہور برانڈ کے پہناوے کے ساتھ واک کر کے بین الاقوامی طور پر شہ سرخیوں میں جگہ بنائی۔
امیرہ الزہیر نے چند ہفتے قبل لندن کے کنگز کالج سے فلسفے، سیاست اور معاشیات میں بیچلر کی ڈگری فرسٹ کلاس آنرز کے ساتھ حاصل کی۔
الزہیر نے صرف 15 سال کی عمر میں مشہور ایلیٹ ماڈل مینجمنٹ ایجنسی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’میں پیرس کے ایک ریستوران میں فیملی کے ساتھ لنچ کر رہی تھی جب ایک سابق ایلیٹ ایجنٹ کی مجھ پر نظر پڑی، اس نے مجھے کہا کہ آپ کو ایجنسی میں جانا چاہیے واقعی آپ کو پسند کیا جائے گا۔ چنانچہ میں چلی گئی اور 10 منٹ کے اندر مجھے ایک معاہدہ مل گیا۔‘
امیرہ الزہیر کو ابتدا سے ہی ماڈلنگ کا مکمل کام نہیں ملا بلکہ اُن کو 18 برس کی عمر تک انتظار کرنا پڑا۔ اس دوران امیرہ ماڈلنگ کی انڈسٹری سے بتدریج متعارف ہوتی گئیں۔ اُن کے ٹیسٹ فوٹوشوٹ کیے گئے۔

امیرہ الزہیر کی والدہ فرانسیسی اور والد سعودی ہیں۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)

انہوں نے بتایا کہ ’سکول اور تعلیم میری پہلی ترجیح رہی۔ قومی میتھ مقابلے میں اپنے سکول کی نمائندگی کی۔ میں سکول کی میتھ ٹیم کی سربراہ تھی اور برطانیہ کی یوتھ پارلیمنٹ کی بھی رکن رہی۔ اپنی ڈگری پر توجہ مرکوز رکھی۔ اور اب بھی میرا مقصد وکیل بننا ہے۔‘
الزہیر پیرس میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ فرانسیسی اور والد سعودی ہیں۔ وہ لندن میں پلی بڑھیں۔
’میرے والد چاہتے تھے کہ اُن کے نقش قدم پر چلوں اور لندن کی یونیورسٹی سے گریجویشن کروں۔‘
امیرہ الزہیر کی فیملی برطانیہ اور ریاض کے درمیان سفر کرتی رہتی تھی جس کی وجہ سے اُن کی مملکت سے گہری ثقافتی اور جذباتی وابستگی ہے۔

امیرہ الزہیر نے صرف 15 سال کی عمر میں مشہور ایلیٹ ماڈل مینجمنٹ ایجنسی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)

انہوں نے بتایا کہ ’مجھے سعودیہ سے محبت ہے۔ میں جو کچھ بھی ہوں اس میں مملکت کا ایک بڑا حصہ ہے۔ اور میں ہر اس اقدام کی ستائش کرتی ہوں جو اس وقت مملکت کی ثقافت، تعلیم، معیشت اور انفراسٹرکچر کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔‘
امیرہ نے کہا کہ ’موجودہ قیادت نے مملکت کو عالمی سطح پر سب سے آگے رکھنے کے لیے ایک حیرت انگیز کام کیا ہے، اور مجھے ان تبدیلیوں کو دیکھ کر واقعی فخر ہے۔‘

شیئر: