Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ کینسل کرانے پر خروج وعودہ کی فیس واپس لی جا سکتی ہے؟

جوازات کے مطابق جمع کرائی گئی فیس استعمال کے بعد واپس حاصل نہیں کی جاسکتی۔ (فوٹو ٹوئٹر)
ایگزٹ ری انٹری جسے عربی میں خروج وعودہ کہا جاتا ہے ماہانہ بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے۔ ابتدائی طور پر 2 ماہ کا ویزہ جاری ہوتا ہے جس کی فیس دوسو ریال ہوتی ہے۔ 
ابتدائی دوماہ کے بعد اضافی مدت ماہانہ سو ریال کے حساب سے حاصل کی جاسکتی ہے جبکہ اس سے قبل چھ ماہ تک کے خروج وعودہ کی فیس صرف دو سو ریال ہی ہوا کرتی تھی۔ 
ایک شخص نے استفسار کیا ہے کہ اہل خانہ کا خروج وعودہ 6 ماہ کا لگایا ہے، ری انٹری کی مدت میں 4 ماہ باقی ہیں۔ اقامہ کینسل کرانے پر کیا جمع کردہ فیس واپس لی جاسکتی؟ 
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج وعودہ ویزے کے لیے جمع کرائی گئی فیس استعمال کے بعد واپس حاصل نہیں کی جاسکتی۔ 
واضح رہے جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ ویزہ ’ایگزٹ ری انٹری‘ ماہانہ بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے جس کی فیس سو ریال ماہانہ کے حساب سے جمع کرانے کے بعد ویزا جاری کرایا جاتا ہے۔ 
خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کے لیے جمع کرائی گئی فیس اس وقت تک واپس لی جاسکتی ہے جب تک فیس کے مقابل سروس حاصل نہ کرلی گئی ہو۔ 
خروج وعودہ ویزا جاری کرانے اور اسے استعمال کرنے کے بعد فیس قطعی طور پر واپس نہیں لی جاسکتی اس سے قطع نذر کہ خروج وعودہ ویزا استعمال کیا گیا ہویا نہیں۔ 
سوال میں جو نکتہ بیان کیا گیا ہے اس میں اہل خانہ کے خروج وعودہ کے بارے میں ہے اس حوالے سے خیال رہے کہ فیس کی واپسی کا قانون اہل خانہ یا ورک ویزے پر مقیم غیر ملکی کارکن دونوں کے لیے یکساں ہے یعنی فیس کے مقابل سروس حاصل کرنے کے بعد ادا شدہ فیس ناقابل واپسی ہوتی ہے۔ 
اقامہ میں نام کی درستگی کے حوالے سے ایک خاتون نے جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ  ’اقامہ میں انگلش والا نام غلط درج کیا گیا ہے پاسپورٹ کے برعکس ہے اسے کس طرح درست کرایا جائے؟‘ 

اقامہ کارڈ میں کسی بھی درستگی کے لیے لازمی ہے کہ جوازات کے دفترسے رجوع کیا جائے۔ (فائل فوٹو ایس پی اے)

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ کارڈ میں کسی بھی قسم کی درستگی کے لیے لازمی ہے کہ جوازات کے دفترسے رجوع کیا جائے جس کے لیے پیشگی وقت حاصل کرنا لازمی ہے۔ 
وقت مقررہ پر جوازات کے دفتر جانے کے لیے اس امر کا بھی خیال رکھیں کہ حاصل کی گئی اپائنٹمنٹ کا پرنٹ نکال لیں جسے کاؤنٹر پر دکھانا ہوتا ہے۔ 
وقت مقررہ پر جوازات کے دفتر پہنچ کر وہاں اصل پاسپورٹ پیش کیا جائے۔ ساتھ ہی اقامہ اور پاسپورٹ کی فوٹو کاپی بھی ہمراہ رکھیں۔
یاد رہے غیر ملکی کارکن اپنے کسی بھی معاملے میں براہ راست جوازات کے دفتر سے رجوع نہیں کرسکتا اس کے لیے کارکن کا سپانسر یا اس کی جانب سے مقررکردہ نمائندہ ہی اس امرکا مجاز ہوتا ہے کہ وہ جوازات کے دفتر سے رجوع کرکے کارکن کے معاملے کو حل کرے۔ 
خیال رہے کہ اہل خانہ کے ہمراہ مقیم غیرملکی کیونکہ اپنے اہل خانہ کے سپانسر ہوتے ہیں اس لیے انہیں یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کے قانونی معاملات کو انجام دینے کے لیے جوازات سے رجوع کرسکتے ہیں۔

شیئر: