Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل بردار جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ جانے کی اجازت کے اقدام کا خیر مقدم 

اقوام متحدہ کے مقرر کردہ طریقہ کار کے مطابق مکمل کی جائے گی(فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب نے تیل بردار جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ جانے کی اجازت سے متعلق  یمن کی آئینی حکومت کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے اس کی درخواست کی تھی۔ قانونی کارروائی اقوام متحدہ کے مقرر کردہ طریقہ کار کے مطابق مکمل کی جائے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب اقوام متحدہ کی نگرانی میں طے پانے والے جنگ بندی کے سمجھوتے کو کامیاب بنانا چاہتا ہے‘۔ 
’سعودی عرب حوثیوں کی جانب سے عالمی برادری اور امن اتحاد کے لچکدار رویے سے ناجائز فائدہ اٹھانے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔ حوثی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ اور جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی کررہے ہیں‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’دسمبر 2019  سے یہ بات طے پائی تھی کہ الحدیدہ بندرگاہ تیل بردار جہازوں کے لیے کھول دی جائے لیکن حوثی اسے مسترد کررہے ہیں اور وہ دوبارہ جنگ چھیڑنا چاہتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی نگرانی میں طے پانے والے سمجھوتے کو ناکام بنانے کے درپے ہیں‘۔
دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ’ سعودی عرب نے یمن کی آئینی حکومت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جس کے تحت حکومت نے جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ جانے کی اجازت دی گئی اور مقررہ طریقہ کار کی پابندی سے استثنی دیا گیا ہے تاکہ انسانی صورتحال بہتر ہوسکے نیز اقوام متحدہ کے ایلچی برائے یمن، یمنی بحران کے سیاسی حل تک رسائی کی کوششوں میں کامیاب ہوسکیں‘۔ 

شیئر: