Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی لیبر کی مہارتوں کی تصدیق کا سعودی منصوبہ شروع

نواف سعید المالکی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ پاکستانی کارکنوں کو ان کے ٹیسٹ کی تکمیل سے فائدہ پہنچے۔ (فوٹو: اردو نیوز)
سعودی عرب میں نوکری کے خواہشمند پاکستانی ماہرین کے لیے سکلز ویری فیکیشن کا آزمائشی منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے جس کے تحت پانچ پیشوں میں پاکستانی ماہرین اب اپنی مہارتوں کا ٹیسٹ پاکستان میں دے کر مملکت جا سکیں گے۔
آزمائشی منصوبے کا باقاعدہ افتتاح پیر کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے تارکین وطن ترقی و انسانی وسائل ساجد حسین طوری اور پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی نے سعودی سفارت خانے میں کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ساجد حسین طوری نے اعلان کیا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ملکر ایک بہترین ٹیکنیکل اینڈ وکیشنل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت اور پاکستانی عوام کو سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ تعلقات پر فخر ہے۔ اس وقت سعودی عرب 23 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا مسکن و ذریعہ معاش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب کے دوران بھرپور امداد پر خادم خرمین شریفین کے شکر گزار ہیں۔
سعودی سفیر نے اس موقع پر اپنے خطاب میں بتایا کہ وہ پاکستانی جو بطور الیکٹریشن، پلمبر، ویلڈر اور آٹو مکینک یا ماہر ایئرکنڈیشننگ اور ریفریجریشن کے طور پر ملازمت کے لیے سعودی عرب جانا چاہتے ہیں ان کے تحریری اور پریکٹیکل ٹیسٹ لیے جائیں گے جن کے بعد ان کو مہارت کے سرٹیفیکیٹ جاری کیے جائیں گے اور وہ سعودی عرب میں ملازمت کے اہل ہو جائیں گے۔

 ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ سکلز ویری فکیشن کا مقصد پاکستان سے سعودی عرب کو معیاری افرادی قوت فراہم کرنا ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے پاکستان کے ادارے نیوٹیک کے تعاون سے 12 امتحانی مراکز ملک کے آٹھ مختلف شہروں میں قائم کیے گئے ہیں۔
نواف سعید المالکی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ پاکستانی کارکنوں کو ان کے ٹیسٹ کی تکمیل سے فائدہ پہنچے کیونکہ پیشہ ورانہ امتحان کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے والے کارکن، ہنر مند اور زیادہ تر قابل اعتماد شمار کیے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ پروگرام ہمیشہ حادثات سے پاک ایک محفوظ ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سکلز ویری فیکیکشن پروگرام وزارت انسانی وسائل کی سب سے اہم اقدامات میں سے ایک ہے  جس کا مقصد سعودی لیبر مارکیٹ کی ساخت میں توازن بحال کرنا ہے تاکہ ماہر کارکنان کو اضافی قدر کے ساتھ کارکردگی پر مبنی اصول کے مطابق پائیدار ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
انہوں نے پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور ساجد طوری کا اس منصوبے میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ آپ کے لیے کوئی راز نہیں ہے کہ پاکستان کو پہلے ملک کے طور پر منتخب کرنا ہماری دانشمندانہ قیادت کے جذبے کا نتیجہ ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔‘

ساجد طوری نے اعلان کیا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ملکر ایک بہترین ٹیکنیکل اینڈ وکیشنل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لائے گا۔ (فوٹو: اردو نیوز)

 ساجد حسین طوری کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ سکلز ویری فکیشن پروگرام کا مقصد پاکستان سے سعودی عرب کو معیاری افرادی قوت فراہم کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تحت بڑے منصوبوں میں پاکستانیوں کو وسیع روزگار کے مواقع ملیں گے۔
’سکلز ویری فکیشن پروگرام کا پاکستان سے آغاز کرنے پر شہزادہ محمد بن سلمان و سفیر حرمین شریفین نواف بن سعید المالکی کا شکرگزا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت ہزاروں ہنر مند پاکستانیوں کو سعودی عرب میں اچھی تنخواہوں پر روزگار ملے گا۔
’اس مقصد کے لیے پاکستان کے آٹھ شہروں میں امتحانی سنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں کوہاٹ، مینگورہ، آزاد کشمیر، گلگت، ڈی آئی خان، جنوبی پنجاب اور سندھ میں مزید مراکز کھولے جائیں گے۔

شیئر: