سعودی انٹرٹینمٹ اتھارٹی کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے کہا ہے کہ ’زائرین کی سہولت اور ٹرانسپورٹیشن کے وسائل کو جدید بنانے کے لیے ’غارثور‘ پرمونو ریل منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔‘
اخبار 24 کے مطابق آل الشیخ نے بتایا کہ ’مونو ریل منصوبے کی تکمیل سے محض تین منٹ میں دو گھنٹے پیدل چلنے کی مسافت طے کی جاسکے گی جس سے زائرین کو سہولت ہو گی۔‘
مزید پڑھیں
-
غار حرا اور غار ثور کی تجدید وتزئین کا پہلا مرحلہNode ID: 478091
-
’حرا کلچرل ڈسٹرکٹ‘ اسلام کے بارے میں جاننے کا ایک خوبصورت موقعNode ID: 891625
انہوں نے کہا کہ ’سیرت النبوی ﷺ کے تاریخی مقامات کے لیے ’علی خطاۃ‘ (نقشِ قدم) کا اقدام شروع کیا ہے جس کا مقصد زائرین کو ٹرانسپورٹیشن کی ہر ممکن اور جدید ترین سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ مونو ریل منصوبہ بھی اسی اقدام کی کڑی ہے۔‘
انہوں نے اس سال نومبر میں اس کا تجربہ شروع کیے جانے کا امکان ظاہر کیا۔
انٹرٹینمٹ اتھارٹی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا ’ زائرین کےلیے پگڈنڈی والے علاقوں کے لیے فورویل ڈرائیو چھوٹی بسوں کا انتظام کیا جائے گا جو انہیں ایک منفرد تجربہ فراہم کریں گی۔‘
واضح رہے ’علی خطاۃ‘ منصوبہ ان مقامات پر ٹرانسپورٹیشن کی جدید سہولتیں فراہم کرنے کےلیے شروع کیا جارہا ہے جس میں مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت نبوی ﷺ کے مقامات کو نمایاں کیا جائے گا۔
منصوبے کے تحت ہجرت نبوی ﷺ کے مقامات کو نمایاں کرتے ہوئے مملکت آنے والے زائرین کو وہاں جانے کی سہولت میسرآئے گی اور وہ تمام مقامات کی زیارت مختصر وقت میں کرسکیں گے۔
انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ’علی خطاۃ‘ منصوبہ (نقش قدم) اس سال نومبر میں تجرباتی طور پر شروع کیے جانے کا امکان ہے۔