Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا فائنل ایگزٹ کو خروج عودہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

خروج نہائی ویزے کی مدت 60 دن ہوتی ہے اس دوران سفر کرنا ضروری ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے قانون کے مطابق مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے سپانسرز کے ذمے کارکنوں کی دستاویزات مکمل رکھنے کی ذمہ داری ہوتی ہے جس میں کارکنوں کا اقامہ، ان کی سالانہ میڈیکل انشورنس، خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزے کا اجرا ودیگر امور کی انجام دہی شامل ہے۔
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا ’فیملی ڈرائیور کے ویزے پرہوں، کفیل کا انتقال ہوگیا ، کفالت کس طرح تبدیل کرائی جائے؟ 
سوال کا جواب دیتےہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ قانون کے مطابق غیرملکی ملازم کے سپانسر کا انتقال ہونے کی صورت میں لازم ہے کہ اس کے ورثا کی جانب سے کسی خاندان کے کسی ایک شخص کے نام وکالت نامہ ’مختارنامہ‘ بنایا جائے جسے کتابہ عدل (نوٹری) سے تصدیق کرائی جائے‘۔ 
’مصدقہ وکالت نامے کے ساتھ جوازات کے دفتر سے رجوع کیاجائے جہاں کارکن کی کفالت کی تبدیلی یا اس کے خروج نہائی کی کارروائی مکمل کی جائے گی‘۔ 
واضح رہے غیرملکی کارکن جس کی زیر کفالت ہوتا ہے قانونی طورپراس کا سپانسر ہی کارکن کے اقامے کی تجدید یا دیگر قانونی معاملات کی انجام دہی کا ذمہ دار ہوتا ہے اس کے علاوہ کوئی دوسرا شخص معاملات کو مکمل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ 
سپانسرکے انتقال کرجانے کی صورت میں اگر ورثا میں سے کوئی فارغ نہ ہواوراپنی مصروفیات کی وجہ سے جوازات کے دفتر جانے سے قاصر ہواس صورت میں کسی بھی سروسز فراہم کرنے والے ایجینٹ کے نام مختار نامہ بنوایا جاسکتا ہے۔ 
بنوائے جانے والے مختار نامے جسے عربی میں وکالہ کہا جاتا ہے میں مختارنامے کی غرض وغایت بھی درج کرنا ہوتی ہے ان امورکی نشاندہی کرنا ضروری ہے جنہیں انجام دینے کےلیے مختارنامہ بنایا گیا ہے۔ 
مختار نامے میں غیرملکی کارکن کی کفالت کو تبدیل کرنا ، اقامے کی تجدید یا فائنل ایگزٹ لگانا وغیرہ شامل ہے۔ مختار نامہ یا وکالت نامے کو متعلقہ علاقے کے نوٹری سے ’کتابہ عدل ‘ سے تصدیق کرانا بھی ضروری ہے۔ 

خروج نہائی کینسل کرانے کے بعد کارکن کا خروج عودہ لگایا جائے گا(فائل فوٹو ایس پی اے)

ایک شخص نے استفسار کیا ہے کیا خروج نہائی کو  خروج عودہ میں تبدیل کیاجاسکتا ہے ،اس صورت میں دی گئی فیس دینا ہوگی؟ 
جوازات کے ٹوئٹرپر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ’ خروج نہائی ویزے کی مدت 60 دن ہوتی ہے اس دوران سفر کرنا ضروری ہے۔ جس غیرملکی کا خروج نہائی لگایا جاچکا ہے اسے اس مدت جوکہ 60 روزہ ہے اگراستعمال نہ کرنے کا ارادہ ہوتو لازمی ہے کہ خروج نہائی کو کینسل کرایا جائے‘۔ 
’خروج نہائی کو کینسل کرانے کے بعد کارکن کا خروج عودہ لگایا جائے گا جس کے لیے مقررہ فیس ادا کرنا ہوگی۔ خروج وعودہ کےلیے ابتدائی فیس 200 ریال ہوتی ہے جو کہ 2 ماہ کے لیے لگایا جاتا ہے‘۔ 
خروج نہائی کو اگرمقررہ مدت یعنی 60 روز کے اندر کینسل نہ کرایا جائے اور مدت ختم ہوچکی ہواس صورت میں 1000 ریال جرمانہ ہوتا ہے ۔ 
فائنل ایگزٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں مقررہ جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی جوازات کے سسٹم میں کارکن کی فائل دوبارہ کھولی جاسکتی ہے بصورت دیگر نہیں۔

شیئر: