Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سائق خاص‘ کے خروج وعودہ میں توسیع ہو سکتی ہے؟

اقامہ کی تجدید سے قبل مقررہ فیس ادا کرنا ضروری ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں غیرملکی ملازمین کو دو زمروں میں تقسیم کیا جاتا ہے، جن میں پہلا گھریلو ملازمین پر مشتمل ہے جبکہ دوسرے کو کمرشل کی کیٹگری میں شامل کیا جاتا ہے۔ 
گھریلو ملازمین میں ڈرائیور، خادمہ، چوکیدار، باورچی، فیملی ڈرائیور وغیرہ شامل ہیں جبکہ تجارتی شعبے کے ملازمین کا شمار دوسری کیٹگری میں کیا جاتا ہے۔ 
دونوں شعبوں کے ملازمین میں بنیادی فرق فیسوں کا ہوتا ہے۔ کمرشل کارکنوں کی تعیناتی کا طریقہ کارگھریلو کارکنوں سے مختلف ہوتا ہے جبکہ ان کے اقامہ کی فیسوں میں بھی فرق ہوتا ہے۔ 
ٹوئٹر پر جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’سائق خاص کے اقامہ کی تجدید کے لیے کیا کرنا ہوتا ہے۔‘ 
اس کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’سائق خاص کے اقامہ کی تجدید کے لیے کارکن کے کفیل کو چاہیے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے اقامہ کی تجدید کی کارروائی کرے۔‘ 
ابشراکاؤنٹ سے اقامہ کی تجدید کی کمانڈ دینے سے قبل کارکن کے اقامہ کی فیس ادا کرنا ضروری ہے جو بینک کے ذریعے ادا کی جائے گی۔ فیس ادا کرنے سے قبل اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا۔ 
سائق خاص یعنی فیملی ڈرائیور یا اس زمرے میں شامل کارکنوں کے اقامہ کی سالانہ فیس 500 ریال ہوتی ہے جبکہ ان پروزارت افرادی قوت کی مد میں سعودائزیشن کی فیس عائد نہیں ہوتی، اس لیے ان کے اقاموں کی تجدید براہ راست جوازات سے کی جاتی ہے جبکہ تجارتی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید کے لیے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی ’جس کا سابقہ نام وزارت محنت تھا) کی فیس ادا کرنے کے بعد ہی تجدید کرائی جاتی ہے۔ 
 جوازات سے گھریلو ملازم کے حوالے سے ایک اورشخص نے پوچھا ’گھریلو ملازم جو کہ چھٹی پروطن گیا ہو، اس کے خروج وعودہ میں توسیع کی جا سکتی ہے؟‘ 
اس کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’مملکت سے باہر گئے ہوئے غیرملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانا ممکن ہے۔ اس کے لیے کارکن کے سپانسر کوچاہیے کہ وہ مطلوبہ مدت کی فیس جمع کرانے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرنے کے لیے اپنے ابشراکاونٹ کو استعمال کرے۔‘ 
خیال رہے گزشتہ برس سے سعودی حکام نے اس سہولت کا آغاز کیا ہے جس کے تحت وہ غیرملکی کارکن جو چھٹی پرمملکت سے باہر گئے ہوئے ہوں انہیں اپنے ملک میں مزید رہنا ہو تو وہ اپنے کفیل کے ذریعے مقررہ ماہ کی فیس ادا کرنے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع یا اقامہ کی تجدید کرا سکتے ہیں۔ 

ماضی میں بیرون ملک رہتے ہوئے اقامہ کی مدت میں توسیع ممکن نہیں تھی(فوٹو: ٹوئٹر)

ماضی میں ایسی گنجائش نہیں تھی۔ مملکت سے باہر گئےغیرملکیوں کے لیے لازمی ہوتا تھا کہ وہ خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے سے قبل مملکت پہنچ جائیں، اگرخروج وعودہ ویزہ ختم ہوجاتا اور وہ مملکت نہیں آ سکتے اس صورت میں ہنگامی بنیادوں پرخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانے کے لیے خصوصی ’این اوسی‘ حاصل کیا جاتا تھا جس کی کارروائی کافی دقت طلب ہوا کرتی تھی۔ 
پچھلے سال سعودی حکام نے اقامہ ہولڈرز غیرملکیوں کے اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی خصوصی اجازت دی، جس پرکافی سہولت ہوئی۔ وہ لوگ جو مملکت سے باہر ہوتے ہیں اور کسی مجبوری کی وجہ سے وقت مقررہ پرنہیں آ سکتے وہ اب اپنے ملک میں رہتے ہوئے ہی خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرا سکتے ہیں۔

شیئر: