Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں شامی جڑی ہوئی بچیوں ’سیلین و ایلین‘ کو علیحدہ کرنے کا کامیاب آپریشن

آپریشن 8 گھنٹے جاری رپا اور چھ مراحل میں مکمل کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد کی ہدایت پر شامی جڑی ہوئی بچیوں ’سیلین و ایلین‘ کو ایک پیچیدہ آپریشن کے ذریعے علیحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
 وزارت نیشنل گارڈز کے ماتحت کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال میں سعودی پروگرام اور شاہ سلمان مرکز کے سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی سربراہی میں  سپیشلسٹ میڈیکل ٹیم نے یہ پیچیدہ آپریشن کیا۔
جڑی ہوئی بچیاں 29 دسبمر 2024 کو وزارت خارجہ اور دفاع کے تعاون سے لبنان کے شامی پناہ گزین کیمپ سے سعودی عرب پہنچی تھیں۔ 
 میڈیکل ٹیم  نے بچیوں کا طبی معائنہ اورعلیحدہ کرنے کے آپریشن کی کامیابی کے امکانات کا جائزہ لیا اور ٹیسٹ مکمل کیے۔ یہ بچیاں سینے اور پیٹ سے جڑی ہوئی تھیں۔
ان بچیوں کی عمر ایک سال اور پانچ ماہ اور ان کا مشترکہ وزن 14 کلو گرام ہے۔
آپریشن 8 گھنٹے جاری رپا اور چھ مراحل میں مکمل کیا گیا۔ اس میں 24 کنسلٹنٹس اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے شرکت کی۔
 سعودی عرب میں شامی جڑے ہوئے بچوں کا یہ چوتھا آپریشن ہے۔
واضح رہے سعودی عرب کی جانب سے سیامی بچوں کو جدا کرنے کے آپریشن کا آغاز سال 1990 میں کیا گیا تھا۔  گزشتہ 33 برسوں میں 27 ممالک کے 150 سیامی بچوں کے کیسز ٹیم کے پاس آئے۔ 
یاد رہے سعودی عرب جڑے بچوں کو الگ کرنے کے سب سے زیادہ آپریشن کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ سعودی عرب کی ان کاوشوں کا اعتراف دنیا بھر کے ممالک اور تنظیمیں کررہی ہیں۔ 

 

شیئر: