Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسداد دہشت گری کےلیے عالمی کوششوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں: سعودی وزیر خارجہ

دہشت گردی سے بین الاقومی بحری تجارت اور معیشت کو خطرہ لاحق ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے دہشت گردی کو ’اس کی جڑ‘ سے اکھاڑنے کےلیے کی جانے والی تمام بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق پیر کو سینیگال میں ڈاکار امن و سلامتی فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’ دہشت گردی سے بین الاقومی بحری تجارت اورعالمی معیشت کو خطرہ لاحق ہے‘۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کے ’نمایاں کردار‘ کو بھی اجاگرکیا۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب تنازعات کے پرامن تصفیے اور مکمل اقتصادی ترقی کے حصول کی حمایت کرتا ہے‘۔
’ہم ایک منصفانہ ماحول کے لیے کثیر الجہتی عالمی اقدام پر یقین رکھتے ہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب انٹرنیشنل فوڈ سیکیورٹی کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور خواہش ہے کہ خوراک کی رسد کو محفوظ کیا جائے۔ سینیگال کے ساتھ تعاون کے فروغ بھی چاہتے ہیں۔
انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں کی توثیق کی ہے۔ 2060 تک خالص صفر اخراج کے حصول اور پیرس معاہدے کے اہداف کے بارے میں مملکت کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے عالمی امن وسلامتی کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوامی اصولوں کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ سعودی عرب ریاستی خودمختاری کے احترام، تنازعات کے پرامن تصفییے، تنازعات کو ہوا نہ دینے، اختلافات کو طاقت کے ذریعے طے کرنے کی دھمکی دینے یا اس حوالے سے طاقت کے استعمال کے حوالے سے عالمی اصولوں کا پابند تھا، ہے اور رہے گا‘۔ 

ڈاکار بین الاقوامی فورم کے 8 ویں سیشن کا آغاز ہوا ہے جس میں 30 سے زیادہ ممالک شریک ہیں(فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے یوکرینی بحران کے حل کے لیے کی تمام بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کی اور کہا کہ ’سعودی عرب چاہتا ہے کہ علاقائی و بین الاقوامی امن و استحکام کے تحفظ، انسانی جانوں کی سلامتی اور املاک کے تحفظ کے لیے بحران پرامن طور پر حل ہونا چاہیے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے پھر کہا کہ ’مملکت یوکرینی بحران حل کرانے کے لیے ثالثی کے لیے تیار ہے‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ مملکت ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی انشیٹو متعارف کراررہا ہے۔ 2030 تک 278 ملین ٹن سالانہ کاربن میں تخفیف اور پائدار شجر کاری کے لیے کوشاں ہیں۔ یاد رہے کہ سینیگال کے دارالحکومت ڈاکار میں پیر کو براعظم افریقہ میں امن و سلامتی سے متعلق ڈاکار بین الاقوامی فورم کے 8 ویں سیشن کا آغاز ہوا ہے جس میں 30 سے زیادہ ممالک شریک ہیں۔ 

شیئر: