Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلمان بھی گائے ذبح کرنیوالے پر جرمانہ کرینگے

آگرہ .... متھرا میں مسلمانوں کی اکثریت والے گاﺅں مدورا گاﺅں کی پنچایت نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی شخص گائے ذبح کریگاتو اس پر ڈھائی لاکھ روپے کا جرمانہ کیا جائیگا۔ اس بات کا اعلان گاﺅں کے سابق پردھان محمد غفار نے کیا۔ انکا کہنا تھا کہ مسلمان گائے ذبح کرنے کے خلاف وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی مہم کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم کسی کو بھی گائے ذبح نہیں کرنے دینگے۔ جو کوئی بھی ہمیں گائے ذبح کرنے کی اطلاع دیگا اسے 51ہزار روپے انعام دینگے۔ گائے کاٹنے والے کو پولیس کے حوالے کیا جائیگا اور اسکا سماجی بائیکاٹ کیا جائیگا۔ اگر کوئی شخص جرمانہ دینے کے قابل نہیں تو اسکی جائداد فروخت کرکے رقم حاصل کی جائیگی۔ گاﺅں کے ا یک شخص دین محمد نے پنچایتی فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے گاﺅں کا نام بدنام نہیں کرنا چاہتے۔ پنچایت نے جو فیصلہ کیاہے وہ سب کے لئے قابل قبول ہے۔ پنچایت نے ان لڑکیوں پر بھی پابندی لگادی جو گھر کے باہر موبائل فون استعمال کرتی ہیں۔ خلاف ورزی کرنے والے پر 2100 روپے جرمانہ کیا جائیگا۔ لڑکیاں موبائل صرف اپنے گھرو ںمیں استعمال کرسکتی ہیں۔ مدورا پہلی مرتبہ 2014ءمیں اس وقت اخبارات کی سرخیوں میں آیا تھا جب 2000ووٹرز نے گاﺅں میں سڑک نہ بننے پر لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 15سال سے مطالبہ کررہے تھے مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

شیئر: