Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زن بیزاری بھی شکست کی وجہ بنی، ہیلری

واشنگٹن۔۔۔۔سابق امریکی وزیر خارجہ اور صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ میں 2016کے صدارتی انتخابات ہارنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہوں لیکن عورت سے بیزاری ،روسی مداخلت اور ایف بی آئی کے اثرورسوخ کی وجہ بھی میری شکست کا سبب ہیں۔انہوں نے یہ بات نیویارک میں خواتین کے بین الاقوامی سالانہ ظہرانے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے معاملے پر ایک کتاب تحریر کررہی ہوں اور انتہائی تکلیف دہ مرحلے سے گزررہی ہوں۔بعد میں انہوں نے سی این این کی خاتون رپورٹر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب28اکتوبرکو ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے میری ای میلز کے بارے میں خط لکھا اس وقت تک میں انتخابات جیت رہی تھی لیکن اس خط اور روسی مداخلت کے بعد میرے ووٹرز کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا ہوگئے اور پھر وہ ڈرگئے اور مجھے ووٹ نہیں دیا۔ انہوں نے یاد دلا یا کہ مجھے ری پبلکن کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ سے 30لاکھ زیادہ ووٹ ملے تھے لیکن انہیںالیکٹرول کالج سے ووٹ زیادہ ملے اور جیت گئے اگر یہی انتخابات 27اکتوبر کو ہوتے تو میں آپ کی صدر ہوتی۔ روس نے میری انتخابی مہم کے ای میلز ہیک کرلئے اور پھر انہیں وکی لیکس کے ذریعے جاری کردیا گیا۔امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اب اس بات کی تحقیقات کررہی ہیں کہ آیا روس نے انتخابات پر اثر انداز ہونے کیلئے ٹرمپ کے ساتھیوں سے کوئی ساز باز کی تھی۔ہیلری نے کہا کہ روس کیصدر پوٹین نے یقینا ہمارے انتخابات میں مداخلت کی ہے ۔ یہ بات واضح ہے کہ انہوں نے مجھے نقصان پہنچانے اور میرے مخالف کی مدد کرنے کیلئے مداخلت کی۔ سی این این ای کی نمائندہ نے ا ن سے سوال کیا کہ کیا وہ زن بیزاری کا شکار ہوئیں تو ہیلری کا کہنا تھا کہ شکست میں اس کا بھی ایک کردار ہے۔سیاسی ، سماجی اور اقتصادی منظرنامے میں عورت سے بیزاری کا بھی عنصر پایا جاتا ہے۔

شیئر: