Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر میں سرچ آپریشن جاری

سرینگر .... کشمیر کے ضلع شوپیاں میں گزشتہ روز جو سرچ آپریشن شروع ہوا تھا وہ اب بھی جاری ہے ۔ اسکا مقصد عسکرییت پسندوں کو نکال باہر کرنا ہے۔ فضا میں ہیلی کاپٹر اور ڈرونز پرواز کررہے ہیں جبکہ4ہزار سے زائد فوجی گھر گھر تلاشی لے رہے ہیں۔ فورسز میں فوج، پولیس اور پیرا ملٹری کے اہلکار شامل ہیں جنہوں نے 20دیہات کا محاصرہ کررکھا ہے۔ مکینوں نے فورسز پر پتھراﺅ کیا۔ جس کے نتیجے میں اس ٹیکسی کا ڈرائیور ہلاک ہوگیا جس میں فوجی سوارتھے۔10سال میں وادی میں ہونے والا یہ سب سے بڑا آپریشن ہے۔ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں سرینگر کے اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔ کئی نوجوانوں کی آنکھوں میں پیلٹ گولیاں لگی ہیں۔ عسکریت پسندوں نے امام صاحب کے علاقے میں 62راشٹریہ رائفلز کی ایک گشتی جماعت پر بھی حملہ کیا۔ 3فوجی زخمی ہوئے۔ ایک سینیئر انٹیلی جنس افسر کا کہناہے کہ حال ہی میں ایک وڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں 30 عسکریت پسندوں کو چراگاہ میں گھومتے ہوئے دکھایا گیا تھا اور یہ آپریشن اسی کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔ گھروں کی تلاشیاں لی جارہی ہیں حالانکہ 1990کے عشرے میں یہ روک دی گئی تھیں۔ فوجیوں نے دیہاتیوں سے کہا ہے کہ وہ ایک جگہ جمع ہوجائیں تاکہ ان کے گھروںکی تلاشی لی جاسکے۔ یہ آپریشن اس انٹیلی جنس رپورٹ کے بعد شروع کیا گیا ہے کہ کچھ غیر ملکی دہشتگردوں سمیت متعدد انتہا پسند وہاں چھپے ہوئے ہیں۔

شیئر: