Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کا کرنسی نوٹ سے سابق ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تصویر ہٹانے کا اعلان

آسٹریلیا کے ریزرو بینک نے کہا ہے کہ وہ مقامی باشندوں سے نوٹ کے نئے ڈیزائن کے بارے میں مشورہ کرے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلیا نے اپنے کرنسی نوٹوں سے برطانوی بادشاہت کے علامات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو آسٹریلیا کے مرکزی بینک نے کہا کہ پانچ ڈالر کے کرنسی نوٹ پر سابق ملکہ الزبتھ دوم کی جگہ مقامی آسٹریلوی ثقافت کی تصویر ہوا کرے گی۔
پانچ ڈالر کے کرنسی نوٹ پر برطانیہ کے نئے شاہ چارلس سوم کی تصویر نہ چھاپنے کا مطلب یہ ہے کہ اب سے آسٹریلیا کے کرنسی نوٹ پر کسی بادشاہ کی تصویر نہیں ہوا کرے گی۔
آسٹریلیا کے ریزرو بینک کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ملک کے مقامی باشندوں سے نوٹ کے نئے ڈیزائن کے بارے میں مشاورت کرے گا کہ آسٹریلوی باشندوں کی ثقافت اور تاریخ کو ترجیح دی جائے۔
گزشتہ سال 8 ستمبر کو ملکہ الزبتھ دوم کے اتنقال کے موقع پر آسٹریلیا میں سرکاری سطح پر سوگ کا اعلان ہوا تھا لیکن بعض آسٹریلوی مقامی باشندوں کی تنظیموں نے برطانوی نوآبادیاتی دور کے تباہ کن اثرات کے خلاف احتجاج کیا تھا اور بادشاہت کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
آسٹریلیا ایک جمہوری ملک ہے لیکن آئینی بادشاہت ہونے کے ناطے اس کا سربراہ شاہ چارلس دوم ہے۔

نئے نوٹوں پر آسٹریلیا کی مقامی ثقافت کی تصویر ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

آسٹریلیا کے مرکزی بینک نے کہا ہے کہ اس کے فیصلے کو وزیراعظم انتونی البنیز کی حکومت کی حمایت حاصل ہے جو آسٹریلیا کو جمہوری ریاست بنانے کے حامی ہیں۔
مرکزی بینک کے بینک نئے نوٹ کے ڈیزائن اور پرنٹ میں ’کئی سال‘ لگیں گے تاہم پانچ ڈالر کا پرانا نوٹ بھی استعمال میں رہے گا۔
آسٹریلیا کے ریزرو بینک کے اس اقدام کو ریپبلکن تحریک نے سراہا ہے۔
آسٹریلیا کو ایک ریپبلکن ملک کا درجہ دینے کی حامی ریپبلکن تحریک نے کہا ہے کہ برطانوی آبادکاری سے قبل 65 ہزار سے زائد آسٹریلیا کے مقامی باشندے اپنی سرزمین پر موجود ہیں۔
سماجی تنظیم آسٹریلین مونارکسٹ لیگ نے کہا ہے کہ ’ریفرنڈم ہونے سے قبل کہ آیا لوگ بادشاہ کو بطور سربراہ رکھنا چاہتے ہیں یا صدر کو، اس حکومت نے خود ہی پانچ ڈالر کے نوٹ سے بادشاہت کی علامت کو ہٹانے کا فیصلہ کیا۔‘

شیئر: