Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غریب ممالک کے ساتھ کھڑے رہیں گے، شہزادہ فیصل بن فرحان

سال 2030 تک دنیا کی 8 فیصد آبادی قحط کے مسائل سے دوچارہوگی(فوٹو،ایس پی اے)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے امدادی مشن کو جاری رکھتے ہوئے ماضی کی طرح مستقبل میں بھی کمزورممالک کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ وہ جمعرات کو نئی دہلی میں جی 20 میں شامل ممالک کے وزرا خارجہ کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ درپیش بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے، خصوصا سپلائی میں خلل ، افراط زر، قرضوں کے مسائل اورشرح منافع میں اضافہ ایسے چیلنجز ہیں جو دنیا کے ترقیاتی منظرپراثرانداز ہورہے ہیں۔
سعودی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ سیاسی کشمکشوں کوحل کرنا ہوگا کیونکہ یہ اقتصادی انتشاربڑھانے والے عالمی مسائل سے نمٹنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ مشترکہ جدوجہد جاری رکھ کرہی کیا جاسکتا ہے۔ بن فرحان نے مطالبہ کیا کہ جی 20 کے ایجنڈے میں امن وسلامتی کے لیے ماحول سازگاربنانے اورعالمی معیشت پرجغرافیائی سیاسی مسابقت کے منفی اثرات کوکنٹرول کرنے پرتوجہ دینا ہوگی۔
سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ 2030 میں دنیا کی 8 فیصد آبادی قحط کے مسائل سے دوچار ہوگی جبکہ 660 ملین افراد توانائی سے محروم رہیں گے۔ یہ دونوں مسائل ایسے ہیں جن کی وجہ سے دنیا پائیدارترقی کے اہداف تک مقررہ وقت پررسائی حاصل نہیں کرسکے گی۔
بن فرحان نے کہا کہ توانائی کے تمام سرچشموں پرسرمایہ کاری برقرار رکھنا ہوگی ، توانائی کے روایتی سرچشموں پربھی توجہ دینا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1.8 ارب افراد کشمکشوں سے متاثر ہورہے ہیں جودنیا کی کل آبادی کا 24 فیصد ہیں  اس صورتحال کا تقاضہ ہے کہ عالمی برادری مدد پروگرام میں تیزی لائے اورسرحد پارپھیلنے والے عدم استحکام کوکنٹرول کرے۔

شیئر: