Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور ایران کو اپنے تعلقات ازسرِنو بحال کرنے چاہییں: بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’ہم سعودی عرب اور ایران کی قیادت کو اس اہم کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔‘ (فوٹو: ایس پی اے)
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اور ایران کو اپنے تعلقات از سرِنو بحال کرنے چاہییں۔‘
جمعے کو نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’چین نے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کی بحالی میں قائدانہ کردار ادا کیا۔ یہ چین کے صدر کی تاریخی کامیابی ہے۔‘
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’ہم سعودی عرب اور ایران کی قیادت کو اس اہم کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ہم چین کے تقسیم  کرنے کی بجائے جوڑے والے کردار کو بھی سراہتے ہیں۔ ‘
’یہ چین کا وہ کردار ہے جو وِن وِن کوآپریشن کی طرف لے جانے والا ہے۔ میں اس اقدام کا خیرمقدم کرتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مسلم دنیا اور عالمی برادری کو خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔ اسلام ترقی پسند مذہب ہے جو عورتوں کو حقوق دیتا ہے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے مسلم دنیا میں خواتین کے کارناموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت مشرق وسطیٰ میں بڑی تبدیلی آرہی ہے۔‘
’سعودی عرب میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں خواتین آگے بڑھنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے متحدہ عرب امارات میں مختلف شعبوں میں خواتین کی شمولیت کا ذکر بھی کیا۔
افغانستان میں خواتین کے حقوق سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’اسلام نے خواتین کو حقوق دیے ہیں۔ افغانستان میں یا کہیں بھی کوئی گروپ یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ کہ اس کے جو اقدامات کیے، وہی اسلام کی تعلیمات ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ’یہ چین کا وہ کردار ہے جو وِن وِن کوآپریشن کی طرف لے جانے والا ہے۔‘ (فوٹو: ایس پی اے)

’خواتین کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دنیا کو مل کر کام کرنا ہو گا۔‘
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’اقوام متحدہ کے زیراہتمام اسلاموفوبیا کے حوالے سے سیشن ہونا بہت خوش آئند ہے۔‘
’ہم نے دو تاریخی ایونٹس کی میزبانی کی ہے۔ دو دن قبل ہم نے یہاں او آئی سی کے پلیٹ فارم سے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا اور دنیا کو یہ بتایا کہ اسلام نے عورتوں کو حقوق دیے ہیں۔‘
’ہم نے آج اقوام متحدہ میں پوری دنیا کے سامنے اسلاموفوبیا کے حوالے سے اپنی بات کی اور دنیا کو بتایا کہ اسلاموفوبیا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اسلاموفوبیا کے لیے 15 مارچ کی تاریخ مقرر کروانا ہماری کامیابی ہے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان اسرائیل کو فلسطین کے عوام کا مسئلہ حل ہوئے بغیر تسلیم نہیں کرے گا۔‘
’اس حوالے سے ہمارا ملک، ہمارے لوگ اور ہماری تاریخ بالکل واضح موقف رکھتے ہیں اور اس پر ہمیں فخر ہے۔‘
’پاکستان نے انسانی حقوق کے تحفظ کے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان اس وقت معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت بھی ابھی تک کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچی ہے۔‘
’ہمارے موجودہ سنگین معاشی حالات کی وجہ کورونا کی وبا، افغانستان میں حکومت کا گرنا اور گزشتہ برس آنے والا سیلاب ہے۔‘
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’پاکستان افغانستان کی عبوری حکومت سے مثبت روابط قائم رکھے ہوئے ہے۔‘
’ہمارا پہلا مطالبہ یہی ہے کہ وہ عالمی برادری کے ساتھ کیے گئے اپنے وعدوں پر قائم رہیں۔ ایک پرامن، مستحکم اور محفوظ افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’افغانستان کی عبوری حکومت اپنا پہلا وعدہ کہ ان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہو گی۔‘
 ’اس میں وہ ناکام ہوئے جس کا پہلا نشانہ افغانستان کے عوام جبکہ دوسرا پاکستان بنتا ہے۔‘

شیئر: