پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس اپنی حکومت کے خاتمے سے قبل ہی کہنا شروع کر دیا تھا کہ ان کے خلاف بیرونی سازش ہو رہی ہے۔
جب اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) اور پیپلز پارٹی نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے لیے سیاسی سرگرمیاں تیز کر دیں تو عمران خان نے بھی جارحانہ انداز اختیار کر لیا۔ اس وقت انہیں یقین تھا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہو گی۔
مزید پڑھیں
-
’سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاﺅس سے غائب‘، تحقیقاتی کمیٹی قائمNode ID: 705406
-
آج نامعلوم پیچھے ہو جائیں تو یہ حکومت ختم ہو جائے: عمران خانNode ID: 753571
گزشہ برس آج ہی کے دن عمران خان نے اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ایک بڑا جلسہ کیا تھا۔ جلسے سے قبل انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے کارکنوں کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے اور بیرونی سازش کے بارے میں اہم انکشاف کریں گے۔
پھر یہی ہوا، عمران خان نے جلسے سے طویل خطاب کیا۔ لگ بھگ پونے دو گھنٹے کی تقریر میں عمران خان نے کم و بیش وہی باتیں کیں جو وہ اپنی تقاریر میں اکثر دہراتے رہتے ہیں لیکن ایک چیز نئی تھی۔
عمران خان نے اس جلسے میں ایک کاغذ لہراتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمارے پاس جو ثبوت ہیں، ہر چیز کو میں ظاہر کر رہا ہوں۔ میرے پاس ایک خط ہے جو ثبوت ہے۔ ہمیں دھمکی دی گئی ہے لیکن ہم قومی مفاد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘
یہ الفاظ ادا کرنے کے بعد انہوں نے وہ کاغذ لیپٹ کر اپنی واسکٹ کی اندرونی جیب میں ڈال دیا تھا۔
انہوں نے خط کے ذکر کافی مبہم انداز میں کیا اور پھر کہا کہ ’میری سب سے بڑی کوشش ہوتی ہے کہ میرے ملک کے مفادات کی ہمیشہ حفاظت کی جائے۔ میں کوئی ایسی بات نہ کر دوں کہ میرے ملک کو نقصان نہ پہنچے۔ اس لیے میں نے آپ کے سامنے پوری بات نہیں کی۔نہیں تو میں وہ بتا بھی سکتا تھا۔‘
عمران خان کے اس بیان کے بعد اس مبینہ خط پر بات ہونا شروع ہوئی۔ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے اسے بے بنیاد قرار دیا لیکن عمران خان کا اصرار تھا کہ یہ حقیقت ہے۔
اس کے کچھ دن بعد ایک سائفر کا ذکر چلنے لگا جس کے بارے میں عمران خان نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کے انڈر سیکریٹری ڈونلڈ لُو نے یہ سائفر پاکستانی سفیر کو دیا تھا۔
“Whenever the inquiry of the cypher will happen the result will be only one: Imran Khan was removed because he didn’t accept ghulami!”-@ImranKhanPTI #SharaqpurJalsa pic.twitter.com/BJWkgAnN9D
— PTI (@PTIofficial) October 12, 2022