بلوچستان کے ضلع دکی میں کوئلہ کان میں پیش آنے والے ایک حادثے کے نتیجے میں پھنسے ہوئے دو کانکنوں کو آٹھ روز بعد بھی نہیں نکالا جا سکا ہے۔ لواحقین کئی دنوں سے کان کے کنارے اپنے پیاروں کے زندہ یا مردہ نکالے جانے کے منتظر بیٹھے ہیں۔
چیف انسپکٹر مائنز بلوچستان عبدالغنی کا کہنا ہے کہ کان میں بارش کا پانی گھسنے کے سبب بننے والے کیچڑ کی صفائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اردونیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ جمعرات دکی سے تقریباً دس کلومیٹر دور کول مائنز ایریا میں ایک کوئلہ کان میں اس وقت حادثہ پیش آیا جب موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کے بعد قریبی پہاڑ اور ندی کا پانی وہاں داخل ہوگیا۔
مزید پڑھیں
-
سکیورٹی خدشات، بلوچستان میں ہزاروں کان کنوں نے کام چھوڑ دیاNode ID: 534566