سعودی عرب میں ای کامرس پلیٹ فارمز کے استعمال میں تیز رفتار اضافہ
سعودی عرب میں ای کامرس پلیٹ فارمز کے استعمال میں تیز رفتار اضافہ
منگل 22 اگست 2023 20:03
عالمی لحاظ سے ناقابل یقین حد تک تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی سے گزر رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
شاپنگ اور بینکنگ سے لے کر توانائی کی پیداوار اور منتقلی تک بہت سے کاموں کے لیے ٹیکنالوجی نے گذشتہ دہائی کے دوران انتہائی تیز رفتار ترقی کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ای کامرس پلیٹ فارمز کے استعمال میں ڈرامائی اضافہ سے آن لائن منتقلی، وقت اور محنت دونوں کی بچت کے ساتھ ساتھ رسائی کو بھی بہتر بنایا گیا ہے۔
ٹیکنالوجی میں نئی پیشرفت متعدد نئے خطرات بھی لاتی ہے، جس کے نتیجے میں سائبر حملوں اور آن لائن مجرمانہ سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
مشرق وسطیٰ اس سے مستثنیٰ نہیں اور شاید توانائی کی پیداوار میں خطے کے اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے تیل اور گیس کے شعبوں، پاور پلانٹس، بندرگاہوں اور ائیرپورٹ جیسے اہم انفراسٹرکچر پر سائبر حملوں کا خاص طور پر خطرہ ہے۔
بین الاقوامی سائبر سیکیورٹی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے 2025 تک دنیا کو سالانہ ساڑھے دن کھرب ڈالر لاگت آنے کی توقع ہے۔
سائبر سیکیورٹی کمپنی کاسپرسکی کے 2022 کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ مشرق وسطیٰ دنیا کے سرفہرست پانچ خطوں میں سے ایک ہے جہاں اس سال صنعتی کنٹرول سسٹمز میں میلویئر کا سب سے زیادہ فیصد بلاک تھا۔
دو سال پہلے آئی بی ایم کے اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں مختلف اداروں پر سائبر حملے کی اوسط لاگت 65 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھی جو عالمی اوسط سے تقریباً 69 فیصد زیادہ ہے۔
2022 کی دوسری سہ ماہی میں پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں سعودی عرب میں فشنگ حملوں، ہیکنگ اور آن لائن جعلسازی میں 168 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ سچ ہے کہ سعودی عرب کو نشانہ بنانے والے سائبر حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ یہ ڈیجیٹل سپیس میں غیر قانونی سرگرمیوں میں وسیع تر عالمی اضافے کا حصہ ہے۔
مشرق وسطیٰ کی سائبر سیکیورٹی فرم گروپ-آئی بی کے افریقہ اور ترکی کے علاقائی ڈائریکٹر اشرف کوہیل نے بتایا ہے کہ تمام کمپنیوں اور تنظیموں کو فشنگ حملوں اور جعلسازی کی بڑھتی ہوئی تعداد کا جواب دینا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سائبر جرائم کی سرگرمیوں کی جڑیں اکثر سماجی و اقتصادی عوامل سے جڑی ہو ئی ہوتی ہیں۔
سعودی عرب عالمی لحاظ سے اقتصادی پاور ہاؤس ہے جو ناقابل یقین حد تک تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی سے گزر رہا ہے جس نے روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں۔
گذشتہ چند برسوں سے سعودی عرب میں عوام کے ای کامرس پلیٹ فارمز کے استعمال میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب کے لیے سائبر سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی میں سیکیورٹی سروسز کے ڈائریکٹر صفوان اکرم کا کہنا ہے کہ اکثر صارفین اپنی زیادہ تر خریداری آن لائن کر رہے ہیں۔
ای کامرس ڈی بی کے اعداد و شمار کے مطابق اس شعبے سے ہونے والی آمدنی میں 2023-2027 کے درمیان 13.5 فیصد کی سالانہ ترقی کی شرح متوقع ہے۔