Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی مہمان نواز اور خوش اخلاق‘ ہسپانوی سیاح نے مملکت میں کیا دیکھا؟

سیاح سعودی عرب کے بے مثال مقامات کو دیکھ کرحیرت زدہ رہ جاتے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں موجود تاریخی وسیاحتی مقامات کی دلکشی غیرملکی سیاحوں کو اپنی جانب راغب کر رہی ہے۔
محتلف ممالک سے آنے والے سیاح سعودی عرب کے بے مثال مقامات کو دیکھ کرحیرت زدہ رہ جاتے ہیں۔
گزشتہ چند برسوں میں مملکت کے ویژن 2023 کے اہداف  کے تحت سیاحت کے فروغ کے حوالے سے کافی ترقیاتی کام کیے گئے جس سے سیاحتی شعبے نے غیرمعمولی ترقی کی۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ’اس پی اے ‘ کے مطابق مملکت میں سالانہ بنیادوں پرمتعدد ممالک سے ہزاروں سیاحوں کی آمد ورفت کا سلسلہ جاری ہے جس میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔
بیرون مملکت سے آنے والے سیاح یہاں موجود تاریخی مقامات کا دورہ کرتے ہیں جو عالمی ثقافی ورثے میں درج ہیں۔سعودی عرب کی سرزمین تاریخی و ثقافتی مقامات سے مالا مال ہے۔ 
ایس پی اے نے اسپین سے مملکت کی سیاحت کے لیے آنے والے ایک خاندان سے ملاقات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’مملکت کی سیاحت کا شوق سوشل میڈیا پراسپینی سیاحوں کی وڈیو دیکھ کرہوا‘۔
 ’ ایسے شاندار مقامات کی عکاسی کی تھی جنہیں دیکھنے کے لیے میں بے چین ہوگیا اوربالاخر سعودی عرب کی سیاحت کا فیصلہ کیا ‘۔ 

 خواہش ہے  دوبارہ بھی سعودی عرب آوں اور مزید قیام کروں (فوٹو: ایس پی اے)

اسپینی سیاح کا  کہنا تھا کہ سعودی عرب کے عوام کا رویہ دیکھ کربے حد خوشی ہوئی، ہمیں اجنبیت کا احساس نہیں ہورہا‘۔  
اسپینی سیاح نے بتایا کہ ’سعودی عرب کی سیاحت کا آغاز جدہ شہر سے کیا۔ یہاں سے بذریعہ سڑک مملکت کے شمالی علاقوں کا سفر کیا‘۔
’ جدہ سے مدینہ منورہ اوروہاں سے العلا بعدازاں ریاض اور قصیم سے ہوتے ہوئے مملکت کے جنوبی علاقے دیکھے ۔ قصیم کے کھجور فیسٹول سے بھی لطف اندوز ہوئے‘۔ 
مقامی کھانوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’میں اورمیرے اہل خانہ کےلیے یہاں کے روایتی کھانے ایک نیا اورمنفرد تجربہ تھا۔ خاص طورپر’سعودی کبسہ ‘۔
’ہرعلاقے میں ہماری مثالی پذیرائی ہوئی۔ سعودی شہری بے حد مہمان نواز اور خوش اخلاق ہیں۔ خواہش ہے کہ دوبارہ بھی سعودی عرب آوں اورمزید دن یہاں قیام کروں تاکہ مملکت کی مہمان نوازی سے جی بھر کرلطف اندوز ہوسکوں‘۔

شیئر: